پاکستان تحریک انصاف ٹکٹوں کی سونامی اورآپس کے جھگڑوں میں پھنس گئی

ویب ڈیسک  جمعرات 4 اپريل 2013
tحریک انصاف کے امیدوار جہاں ایک انتخابی ٹکٹ واپس کررہے ہیں وہیں  پارٹی کے کارکن  انتخابی ٹکٹوں کی فروخت کا الزام لگا کرآپس میں ہی گتھم گھتا ہیں۔ فوٹو: فائل

tحریک انصاف کے امیدوار جہاں ایک انتخابی ٹکٹ واپس کررہے ہیں وہیں پارٹی کے کارکن انتخابی ٹکٹوں کی فروخت کا الزام لگا کرآپس میں ہی گتھم گھتا ہیں۔ فوٹو: فائل

تحریک انصاف میں ٹکٹوں کی تقسیم کے معاملے پر اختلافات کے نتیجے میں کئی امیدواروں نے اپنے ٹکٹ واپس کردیئے ہیں جبکہ کوئٹہ میں ٹکٹوں کی تقسیم کے معاملے پر کارکن آپس میں لڑ پڑے ۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی قیادت میں پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس جاری ہے تاہم ٹکٹوں کی تقسیم پر مرکزی پارلیمانی بورڈ کی جانب سے ڈسٹرکٹ کمیٹی کی سفارشات پر عملدرآمد نہ کرنے پر پارٹی کی مقامی قیادت میں پھوٹ پڑ گئی ہے، تحریک انصاف لاہور کے صدر عبدالعلیم خان نے کارکنوں کے دباؤ میں قومی اسمبلی کے حلقہ 127 اور پنجاب اسمبلی کے حلقہ 147 سے اپنا انتخابی ٹکٹ واپس کردیا ہے، اس کے علاوہ این اے 130 سے چوہدری طالب سندھو، این اے 123 سے حامد معراج، پی پی 144 سے حامد ٹیپو، پی پی 145 سے حامد سرور ، پی پی 146 سے جمشید چیمہ اور قومی اسمبلی میں خواتین کی مخصوص نشستوں پر نامزد امیدوار نوشین حامد نے بھی اپنا ٹکٹ واپس کردیا ہے۔

تحریک انصاف کے امیدوار جہاں ایک جانب انتخابی ٹکٹ واپس کررہے ہیں وہیں کوئٹہ میں پارٹی کے کارکن، پارٹی قیادت پر انتخابی ٹکٹوں کی فروخت کا الزام لگا کرآپس میں ہی گتھم گھتا ہوگئے۔ تحریک انصاف بلوچستان کے صدر قاسم سوری کی جانب سے صوبے میں قومی اور صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر پارٹی امیدواروں کے اعلان پر کارکنوں کا ایک گروپ ناراض ہوگیا، ماحول اس وقت مزید خراب ہوگیا جبک قاسم سوری کے حامیوں اور مخالفین کے درمیان نوبت ہاتھا پائی تک پہنچ گئی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔