شہبازشریف سمیت (ن) لیگ کے درجنوں رہنماؤں پر دہشت گردی کا مقدمہ درج

ویب ڈیسک  ہفتہ 14 جولائی 2018
گجرات اور سرگودھا میں بھی درجنوں افراد گرفتار فوٹو: فائل

گجرات اور سرگودھا میں بھی درجنوں افراد گرفتار فوٹو: فائل

لاہور: نواز شریف کے استقبال کے لیے ریلی نکالنے اور ہنگامہ آرائی کے الزام میں مسلم لیگ (ن) کے سیکڑوں رہنماؤں اور کارکنوں پر دہشت گردی ایکٹ سمیت دیگر سنگین جرائم میں مقدمات درج کئے گئے ہیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق پنجاب کےمختلف علاقوں میں مسلم لیگ (ن) کی اعلیٰ قیادت اور کارکنوں پر مقدمات درج کئے گئے ہیں۔ لاہور میں نواز شریف کے استقبال کے لیے ریلی نکالنے پر لوہاری گیٹ پولیس اسٹیشن میں ایس ایچ او کی مدعیت میں شہباز شریف، حمزہ شہباز، جاوید ہاشمی، عظمٰی بخاری، سائرہ افضل تارڑ، مریم اورنگزیب، کامران مائیکل، کرنل (ر)مبشر، راجہ ظفرالحق اور مشاہد حسین سید سمیت درجنوں (ن) لیگی رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے، مقدمے میں انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعہ 7، اقدام قتل اور دیگر سنگین جرائم کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

تھانہ نواب ٹاؤن میں اقدام قتل، دہشت گردی، توڑ پھوڑ اور دیگر سنگین دفعات کے تحت درج کئے گئے مقدمے میں سیف الملوک کھوکھر، ملک شفیع کھوکھر، ملک افضل کھوکھر، ملک عرفان کھوکھراور شہباز ڈوگر کے علاوہ 500 نامعلوم افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔ شمالی کینٹ تھانے میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، شہباز شریف کے پولیٹیکل سیکرٹری طلحہ برکی اور سابق وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

گجرات میں مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف 4 مختلف تھانوں میں مقدمات درج کئے گئے ہیں، ان مقدمات میں 96 ملزمان نامزد جب کہ 655 افراد نامعلوم ظاہر کئے گئے ہیں۔ ان مقدمات میں دفعہ 144 کی خلاف ورزی، اقدام قتل، فائرنگ، پولیس اہلکاروں کی وردی پھاڑنے اور کار سرکار میں مداخلت سمیت متعدد دفعات شامل کی گئی ہیں۔ پولیس نے ان مقدمات میں کئی لیگی رہنماؤں کو بھی حراست میں لے لیا ہے، جن میں سابق مشیر وزیراعلیٰ پنجاب نوابزادہ طاہر، سابق ارکان قومی و صوبائی اسمبلی عابد رضا، مبشرحسین، نوابزادہ حیدر مہدی، شبیر کوٹلہ اور معین نواز شامل ہیں۔

سرگودھا میں بلا اجازت ریلی نکالنے اور ہوائی فائرنگ کرنے کے الزام میں 22 (ن) لیگی کارکنان کو گرفتار کرکے ان کے خلاف مقدمہ درج کرلیاگیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزمان کے خلاف بلا اجازت ریلیاں نکالنے اور قانون کی خلاف ورزی کرنے پر سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

’’ الیکشن میں دھاندلی ہوئی تو نتائج قبول نہیں کریں گے ‘‘

دوسری جانب لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ اگر دھاندلی ہوئی اور شفاف الیکشن نہ ہوئے تو نتائج قبول نہیں کریں گے، تمام سیاسی قوتوں کو اکٹھا کرکے لائحہ عمل تیار کریں گے، خطرات کے سائے بڑھتے جارہے ہیں،  اب تو پی پی پی بھی چلا اٹھی ہے، اس نے بھی کہہ دیا معاملات خراب ہورہے ہیں اور الیکشن کا تقدس پامال ہورہا ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ نگراں حکومت نے خوف کی صورتحال پیدا کردی ہے، نواز شریف کے استقبال کے لیے جانے والے سیکڑوں کارکنوں کو گرفتار کیا گیا، کنٹینروں سے سڑکیں بند اور ناکے لگاکر دیگر شہروں سے آنے والے قافلوں کو روکا گیا، پولیس کے مظالم و زیادتیوں پر شدید غم و غصہ ہے تاہم قانون جلد حرکت میں آئے گا اور زیادتیاں کرنے والوں کو سزا ملے گی، کارکنوں پر تشدد کرنیوالے ایک دن انصاف کے کٹہرے میں کھڑے ہونگے۔

’’  نگراں حکومت نے خوف کی صورتحال پیدا کردی ‘‘

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پولیس نے نہ صرف بلااشتعال ہمارے ہزاروں کارکنوں اور عام لوگوں پر لاٹھی چارج اور شیلنگ کی، بلکہ الٹا پوری اعلیٰ قیادت کے خلاف مقدمے درج کردیے گئے جن میں دہشت گردی کی دفعات بھی لگادی گئیں، جلد ملک گیر یوم سیاہ کی کال دوں گا، پورے ملک میں ہمارے انتخابی جلسوں اور دفاتر میں سیاہ پٹیاں باندھیں جائیں گی اور پرامن احتجاج کیا جائے گا۔

صدر مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ نوازشریف اور مریم نواز کا جیل میں ٹرائل انصاف کی دھجیاں اڑانے کے مترادف ہے، جیل میں دہشت گردوں کا ٹرائل ہوتا ہے، ہمارے خلاف مشرف دور میں بھی ٹرائل جیل میں نہیں کیا گیا، قائد کے دفاع کے لیے تمام قانونی و سیاسی ذرائع بروئے کار لائیں گے اور انصاف کا دروازہ بات بار کھٹکٹائیں گے، یہ کسی کا ہم پر احسان نہیں ہوگا بلکہ ہمارا حق ہے۔

’’ نیب کے نشانے پر صرف (ن) لیگ ہے ‘‘

شہباز شریف نے مزید کہا کہ چیرمین نیب بتائیں یہاں پر اچھا کام بھی ہوا ہے، کئی سو ارب روپے کی کرپشن کرنے والوں کو کسی نے نہیں پوچھا، جو لوگ سرتاپا کرپشن میں ڈوبے ہیں انہیں نیب سمیت کوئی پوچھنے کو تیار نہیں، نیب کے نشانے پر صرف مسلم لیگ (ن) ہے، چیئرمین نیب حقائق کی بنیادوں پرکرپشن کے کیسز میں تحقیقات کریں ، جہاں پر بچت کی گئی اچھا کام کیا نیب وہ بھی بتائے۔

’’ الیکشن کے داغدار ہونے کا امکان بڑھ گیا ‘‘

رہنما مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ الیکشن کمیشن ن لیگ کے خلاف کی جانے والی کارروائیاں بند کراتے ہوئے صاف شفاف الیکشن کیلئے اقدامات کرے، نگراں حکومت اور نیب کے حالیہ اقدامات کا نوٹس لیا جائے، نگراں حکومت کے اقدامات سے الیکشن کے داغدار ہونے کا امکان بڑھ گیا، سپریم کورٹ نوٹس لے ایسا نہ ہو دیر ہوجائے، الیکشن کمیشن کا بھرم ختم ہوجائے اور انتخابات سے عوام کا اعتماد ختم ہوجائے۔

شہباز شریف نے چیرمین پی ٹی آئی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ انسان کو گدھا کہنے والا عوام کو کیسے انصاف اور گھر دے گا؟، جھوٹے اور بہتان خان کی اپنی پارٹی میں کرپٹ لوگ بیٹھے ہیں، بدترین خائن پی ٹی آئی میں بیٹھے ہیں جن کے خلاف نیب مقدمات چل رہے ہیں اور اربوں کھربوں کی کرپشن کے الزامات ہیں، عمران خان وہی شخص ہیں جو لندن میں بیٹھ کر افواج پاکستان پر دشنام طرازی کرتے تھے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔