نواز شریف کی کامیابی پر ایجنسیاں بھی مبارک باد کی مستحق ہیں، مخدوم امین فہیم

ویب ڈیسک  بدھ 5 جون 2013
نوازشریف پیپلزپارٹی کی جانب سے کی گئی آئینی ترمیم کی ہی وجہ تیسری بار وزیراعظم منتخب ہوئے، مخدوم امین فہیم  فوٹو: فائل

نوازشریف پیپلزپارٹی کی جانب سے کی گئی آئینی ترمیم کی ہی وجہ تیسری بار وزیراعظم منتخب ہوئے، مخدوم امین فہیم فوٹو: فائل

اسلام آباد: قومی اسمبلی میں پیپلزپارٹی پارٹی پارلیمنٹیرینز کے سربراہ مخدوم امین فہیم نے کہا ہے کہ نئی حکومت کے قیام اور انتخابات میں کردار ادا کرنے والی ایجنسیاں بھی مبارکباد کی مستحق ہیں،خدارا پاکستان کو جمہوریت کے ساتھ چلنے دیں اور ایک کو ہٹاکردوسرے کو لانے جیسی حرکتیں اب ختم ہونی چاہئے۔

قومی اسمبلی میں خطاب کے دوران  مخدوم امین فہیم نے کہا کہ وہ ایوان میں بیٹھے تمام ارکان کو مبارکباد دیتے ہیں اس کے ساتھ ہی وہ ایجنسیاں بھی مبارکباد کی مستحق ہیں جنہوں نے انتخابات میں اپنا کردار ادا کیا، پرویز مشرف نے پیپلز پارٹی چھوڑنے پر ان کے بیٹے کو وزیراعلیٰ سندھ بنانے کی پیشکش کی لیکن انہوں نے اپنی جماعت سے غداری نہیں کی کیونکہ پیپلز پارٹی ایک فکر کا نام ہے،پیپلز پارٹی نے ہمیشہ جمہوریت کے فروغ کے لئے جدو جہد کی ہے اور ہر دور کے آمر کا مقابلہ کیا ہے وہ مقتدر حلقوں سے گزارش کرتے ہیں کہ خدارا پاکستان کو جمہوریت کے ساتھ چلنے دیں۔ اورایک کو ہٹاکردوسرے کو لانے جیسی حرکتیں اب ختم ہونی چاہئے۔

مخدوم امین فہیم نے کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ ملک میں اس جماعت کو انتقال اقتدار ہورہا ہے جسے عوام نے مینڈیٹ دیا ہے، نواز شریف ملک میں تیسری بار وزیر اعظم منتخب ہوئے ہیں یہ پیپلز پارٹی کی سابق حکومت کی جانب سے کی گئی قانون سازی تھی جس نے ایک آمر کی جانب سے کی گئی ترامیم کو ختم کیا، ہم نے اپوزیشن کے ساتھ بہت اچھا سلوک کیا، پارلیمنٹ کی کئی کمیٹیوں کی سربراہی اپوزیشن جماعتوں کو دی،اپوزیشن لیڈر کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا چیرمین مقرر کیا۔ ہمارے دورمیں کوئی سیاسی قیدی نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ ایوان میں تعمیری اپوزیشن کا کردار ادا کریں گے، ایوان میں تعمیری اپوزیشن کا کردار ادا کریں گے، نئی حکومت کے خاتمے یا اسے غیر مستحکم کرنے کے لیے کوئی کوشش نہیں کریں گے۔ وہ امید کرتے ہیں کہ نئی حکومت ملک میں توانائی کے بحران سمیت دیگر مسائل کو حل کرے گی، پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ کو تکمیل تک پہنچائے گی۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔