اے پی سی اعلامیہ امريكی جنگ سے عليحدگی اور دہشتگردی کیخلاف پالیسی کی تشکیل کی ابتدا ہے، عمران خان

نمائندہ ایکسپریس  پير 9 ستمبر 2013
ڈرون حملوں كے معاملے كواقوام متحدہ كی سيكيورٹی كونسل ميں اٹھانے كو حكمت عملی كے ايک اہم نكتے كے طورپرلينا چاہیئے، عمران خان فوٹو: فائل

ڈرون حملوں كے معاملے كواقوام متحدہ كی سيكيورٹی كونسل ميں اٹھانے كو حكمت عملی كے ايک اہم نكتے كے طورپرلينا چاہیئے، عمران خان فوٹو: فائل

اسلام آباد: پاكستان تحريک انصاف كے چيئرمين عمران خان نے آرمی چيف جنرل اشفاق پرويزكيانی سے ملاقات اور اے پی سی میں ہونے والے مشترکہ فیصلوں پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔

آرمی چيف سے ملاقات اور آل پارٹیز كانفرنس ميں شموليت كے بعد جاری كردہ مشتركہ اعلامیے ميں عمران خان نے ان اقدامات كوملک كی دہشتگردی كے خلاف امريكی جنگ سے عليحدگی اور انسداد دہشتگردی کے خلاف كی مجموعی قومی پاليسی كی تشكيل كی ابتدا قرارديا ہے۔

تحریک انصاف کے چیئرمین نے کہا کہ آل پارٹیز كانفرنس كی قرارداد كئی حوالوں سے پاكستان تحريک انصاف كی دہشت گردی سے نمٹنے كی حكمت عملی كی عكاس ہے، پاكستان تحريک انصاف ہميشہ سے امن كوموقع دينے، دہشت گردی كے خلاف امريكی جنگ سے پاكستان كی عليحدگی، گفت وشنيد اورحقيقت اور مفاہمت جيسے اقدامات كی وكالت كرتی رہی ہے۔

ڈرون حملوں پرپاكستان كی مخالفت كو ٹھوس اور واضح زبان ميں امريكيوں كے گوش گزار كرنے كو سراہتے ہوئے چيرمين  تحريک انصاف  نے كہا كہ خطے سے دہشتگردی كے مقابلے کے لئے امريكيوں كی عسكری حكمت عملی كے منفی اثرات سے ان كو آگاہ كرناانسداد دہشت گردی كی متفقہ قومی پاليسی كے قيام كی واضح منزل كی جانب اچھا قدم ہے۔ انہوں  نے تجويز دی کہ ڈرون حملوں كے معاملے كواقوام متحدہ كی سيكيورٹی كونسل ميں اٹھانے كو حكمت عملی كے ايک اہم نكتے كے طورپرلينا چاہیے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔