- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش
- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
نئی دہلی میں طالبہ زیادتی کیس کے 4 مجرموں کو سزائے موت سنا دی گئی
نئی دہلی: بھارتی دارالحکومت کی خصوصی عدالت نے گزشتہ سال میڈیکل کی طالبہ سے اجتماعی زیادتی کرنے والے چاروں مجرموں کو سزائے موت سنا دی ہے۔
زیادتی کا شکار بننے والی طالبہ نربھایا کی والدہ نے عدالت کی جانب سے فیصلہ سنائے جانے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اپنی بیٹی کے لیے عدالت سے صرف انصاف مانگا تھا اور وہ انہیں آج مل گیا ہے، دوسری جانب گینگ ریپ میں ملوث چاروں مجرموں کے وکلا نے فیصلے کے خلاف دہلی ہائی کورٹ میں اپیل دائر کرنے کا بھی اعلان کردیا ہے۔
واضح رہے کہ 23 سالہ نربھایا میڈکل کی طالبہ تھی اور گزشتہ سال دسمبر میں اسے کالج سے واپسی پر6 ملزمان نے بس میں بہیمانہ تشدد کے بعد اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا اور بعد ازاں اسے سڑک پر پھینک کر فرار ہوئے گئے، 16 دسمبر کو پیش آنے والی اس واردات کے 2 ہفتوں بعد نربھایا سنگاپور کے ایک اسپتال میں دم توڑ گئی تھی، 6 ملزمان میں سے ایک نے جیل میں رواں سال خودکشی کر لی تھی، جب کہ اس واردات میں ملوث کم عمر لڑکے کو گزشتہ ماہ 3 برس قید کی سزا سنائی گئی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔