بھارت کو پسندیدہ ترین ملک قرار دینے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا جا رہا، میاں بلیغ الرحمان

ویب ڈیسک / آئی این پی  جمعرات 26 ستمبر 2013
پاکستان بھارت سے سبزیاں جبکہ بھارت پاکستان سے پھل در آمد کرتا ہے،میاں بلیغ الرحمان ۔  فوٹو : فائل

پاکستان بھارت سے سبزیاں جبکہ بھارت پاکستان سے پھل در آمد کرتا ہے،میاں بلیغ الرحمان ۔ فوٹو : فائل

اسلام آباد: وزیر مملکت میاں بلیغ الرحمان کا کہنا ہے کہ بھارت کو تجارت کے حوالے سے پسندیدہ ترین ملک قرار دینے کا فوری طور پر کوئی فیصلہ نہیں  کیا جا رہا ہے تاہم پاک بھارت وزرائے اعظم ملاقات کے دوران کھوکھرا پار موناباؤ راستہ کھولنے کے اعلان کا امکان ہے۔

قومی اسمبلی میں مختلف سوالات کے جواب دیتے ہوئے وزیر مملکت  برائے بلیغ الرحمان نے کہا کہ ملک کی سیکیورٹی حکومت کی اولین ترجیح ہے، بھارت کے حوالے سے کیا گیا ہر فیصلہ ملکی مفاد کے مطابق ہو گا ،یہ نہیں  ہو سکتا کہ ایک جانب بھارت پاکستان کی سرحد کی خلاف ورزی کرے اور دوسری جانب ہم اسے پسندیدہ ترین ملک قرار دیں، بھارت سے جو بھی پیش رفت ہو گی وہ باہمی مذاکرات اور احترام کی صورت میں ہوگی، کھوکھرا پار مونا باؤ روٹ کھولنے کے لئے مشترکہ ورکنگ گروپ تشکیل دے دیا گیا ہے، توقع ہے کہ نوازشریف، من موہن سنگھ ملاقات میں  اس پر پیش رفت ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بھارت سے سبزیاں جبکہ بھارت پاکستان سے پھل در آمد کرتا ہے، ابھی تک بھارت سے در آمدات کے لئے ایک ہزار  209اشیا کی منفی فہرست برقرار ہے۔ پاک بھارت سیکرٹری تجارت کے درمیان مذاکرات کا آٹھواں  دور رواں  سال ہو گا تاہم اس کی تاریخ کا تعین نہیں کیا گیا۔

وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ سونے کی درآمد پر ایک مخصوص وقت کے لئے پابندی عائد کی گئی تھی جو اٹھا لی گئی ہے، سونے کی درآمد پر کوئی ٹیکس یا ڈیوٹی عائد کرنے کی تجویز زیر غور نہیں۔ انہوں  نے بتایا کہ بیرون ملک پاکستانی سفارت خانوں  کے کمرشل شعبوں  کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لئے وزیر خزانہ کی سربراہی میں کمیٹی قائم کردی گئی ہے، حکومت نے دنیا کے 22 ممالک میں سفارت کاروں کی تقرریاں  کی ہیں اور مزید چند خالی آسامیوں پر تعیناتیوں کے لئے غور کیا جا رہا ہے۔

بلیغ الرحمان نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ گزشتہ 3 برس میں روس سے نہ گندم درآمد کی گئی اور نہ ہی برآمد کی گئی، اب حکومت نے روس سے گندم درآمد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مالی سال09-2008 کے دوران  بیرون ملک سے 360 ری کنڈیشن بسیں اور کوچز، 4 ہزار 551 کاریں اور جیپیں اور 48 ٹرک درآمد کئے گئے،سال 10-2009 کے دوران 5 ہزار 630 کاریں، 538ٹرک اور 682 بسیں درآمد کی گئیں،11-2010 کے دوران 749 بسیں، 10 ہزار 761 کاریں اور 461 ٹرک منگوائے گئے ،12-2011 کے دوران ایک ہزار 469 بسیں، 55 ہزار993 کاریں جبکہ 360 ٹرک درآمد کئے گئے ،13-2012 کے دوران ایک ہزار 325 بسیں ، 45ہزار 417 کاریں جبکہ 435 ٹرک منگوائے گئے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔