- کراچی میں گھر کے زیر زمین پانی کے ٹینک سے خاتون کی لاش ملی
- سندھ میں گیس کا ایک اور ذخیرہ دریافت
- لنکن ویمنز ٹیم نے ون ڈے کرکٹ میں تاریخ رقم کردی
- ٹیم ڈائریکٹر کے عہدے سے کیوں ہٹایا گیا؟ حفیظ نے لب کشائی کردی
- بشریٰ بی بی کی بنی گالہ سب جیل سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست بحال
- کمر درد کے اسباب اور احتیاطی تدابیر
- پھل، قدرت کا فرحت بخش تحفہ
- بابراعظم کی دوبارہ کپتانی؛ حفیظ کو ٹیم میں گروپنگ کا خدشہ ستانے لگا
- پاک نیوزی لینڈ سیریز؛ ٹرافی کی رونمائی کردی گئی
- اپنے دفاع کیلیے جو ضروری ہوا کریں گے ، اسرائیل
- ہر 5 میں سے 1 فرد جگر کی چربی سے متعلقہ بیماری میں مبتلا ہے، تحقیق
- واٹس ایپ نے چیٹ فلٹر نامی نیا فیچر متعارف کرادیا
- خاتون کا 40 دن تک صرف اورنج جوس پر گزارا کرنے کا تجربہ
- ملیر میں ڈکیتی مزاحمت پر خاتون قتل، شہریوں کے تشدد سے ڈاکو بھی ہلاک
- افغانستان میں طوفانی بارش سے ہلاکتوں کی تعداد 70 ہوگئی
- فوج نے جنرل (ر) فیض حمید کیخلاف الزامات پر انکوائری کمیٹی بنادی
- ٹی20 ورلڈکپ: کوہلی کو بھارتی اسکواڈ میں شامل کرنے کا فیصلہ
- کراچی میں ڈاکو راج؛ جماعت اسلامی کا ایس ایس پی آفسز پر احتجاج کا اعلان
- کراچی؛ سابق ایس ایچ او اور ہیڈ محرر 3 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
- شمالی وزیرستان میں پاک-افغان سرحد پر دراندازی کی کوشش کرنے والے7دہشت گرد ہلاک
امریکی صدرکوڈرون حملے روکنے پرقائل کرنے کی کوشش کروں گا، وزیراعظم نوازشریف
نیویارک: وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت دفاعی بجٹ گنجائش کے مطابق بناتے توآج وسائل عوام کی فلاح وبہبود پرخرچ ہورہے ہوتے، امریکی صدرکوڈرون حملے روکنے پرقائل کرنے کی کوشش کروں گا۔
نیویارک میں پاکستانی کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ ملک میں بجلی کا بحران ایک آمر کی جانب سے پیدا کیا گیا، آمریت کے دور میں دودھ اور شہد کی نہریں نہیں بہی، جمہوری دور میں جو ترقی ہوئی اس کی مثال نہیں ملتی، اس دور میں سڑکیں بنی، ترقی کی رفتار تیز ہوئی، ایئرپورٹ تعمیر ہوئے، ییلو کیب آئی، انفرا اسٹرکچر کا جال بچھایا گیا اور ایک وہ وقت بھی آیا جب جمہوری حکومت نے ملک کو نیوکلیئر طاقت بنادیا، نواز شریف نے کہاکہ ہمارے حوصلے بلند تھے جو ہم نے ملک کو ایٹمی طاقت بنایا یہ کام کوئی ڈکٹیٹر کرسکتا تھا۔
وزیراعظم نے کہاکہ بڑے افسوس کا مقام ہے کہ پاکستان کے ساتھ ماضی میں بڑی زیادتیاں اور ظلم ہوتے رہے ہیں، دنیا ہمارا تماشہ دیکھتی تھی کہ پاکستان میں ایک جمہوری حکومت قائم ہوتی ہے لیکن ڈکٹیٹر اس پر قبضہ کرکے منتخب وزیراعظم کو جیل میں ڈال دیتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس میں کوئی شک نہیں کہ ملکی مسائل کے باعث بڑے چیلنجز درپیش ہیں، جتنے بڑے مسائل ہیں ہمارا عزم بھی اتنا بڑا ہے اب مشکلات کے باوجود ترقی کا دور دوبارہ شروع ہونے والا ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ انتخابات سے قبل قیاس آرائیاں کی جارہی تھی کہ کوئی پارٹی تنہا حکومت نہیں بنا سکے گی اور یہ بھی کہا جاتا تھا کہ ہوسکتا ہے مسلم لیگ(ن) زیادہ سیٹیں حاصل کرے لیکن وہ بھی 70 سے زیادہ نہیں ہوں گی۔ نواز شریف نے کہاکہ میں نے فیصلہ کرلیا تھا کہ اگر ہمیں اکثریت نہ ملتی تو میں وزیراعظم کا امیدوار نہ ہوتا ۔ اگر ہمیں 90 سیٹیں ملتی تو حکومت کی باگ ڈور 50 سیٹیں حاصل کرنے والوں کے سپرد کرتے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔