من موہن کی عزت ان کی جماعت نہیں کرتی نواز شریف کیا کریں گے، نریندر مودی

ویب ڈیسک  اتوار 29 ستمبر 2013
کانگریس کی اتحادی جماعتوں اور عوام کو یہ فیصلہ کرنا ہوگا کہ وہ ملک میں آئین پر عملدر آمد چاہتے ہیں یا راپول گاندھی کے حکم کی پیروی.، نریندر مودی۔  فوٹو: فائل

کانگریس کی اتحادی جماعتوں اور عوام کو یہ فیصلہ کرنا ہوگا کہ وہ ملک میں آئین پر عملدر آمد چاہتے ہیں یا راپول گاندھی کے حکم کی پیروی.، نریندر مودی۔ فوٹو: فائل

نئی دہلی: بھارتی ہندو انتہا پسند جماعت بی جے پی کے نامزد وزیراعظم کا کہنا ہے کہ من موہن سنگھ نواز شریف کے سامنے بھارتی مؤقف کو درست طریقے سے نہیں بیان کرسکتے، وزیراعظم کی اپنی جماعت ان کی عزت نہیں کرتی تو پاکستانی وزیر اعظم نواز شریف کیا عزت کریں گے۔   

نئی دہلی میں انتخابی ریلی سے خطاب کے دوران بھارتی ریاست گجرات کے وزیر اعلیٰ نریندر مودی کا کہنا تھا کہ من موہن سنگھ نے راہول گاندھی کی سربراہی میں کام کرنے کا عندیہ تو پہلے ہی دے دیا ہے لیکن اب کانگریس کی اتحادی جماعتوں اور عوام کو یہ فیصلہ کرنا ہوگا کہ وہ ملک میں آئین پر عملدر آمد چاہتے ہیں یا راپول گاندھی کے حکم کی پیروی۔

نریندر مودی کا کہنا تھا کہ من موہن سنگھ کو نواز شریف سے ملاقات میں لائن آف کنٹرول پر فوجیوں کی ہلاکت کو بھی یاد رکھنا چاہئے۔ من موہن سنگھ نے امریکی صدر براک اوباما سے ملاقات میں جس طرح صرف بھارت میں غربت کا رونا رویا اسی طرح وہ نواز شریف سے ملاقات کے دوران بھی اپنا موقف پیش کرنے کی اہلیت نہیں رکھتے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی صدر اوباما سے ملاقات کے دوران کی گئی بات چیت پر جس طرح نواز شریف نے من موہن سنگھ کو دیہاتی عورت کا خطاب دیا وہ بھارتی عوام کے لئے ناقابل قبول ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔