- ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کراچی پہنچ گئے، مزار قائد پر حاضری
- مثبت معاشی اشاریوں کے باوجود اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان
- اسلام آبادہائیکورٹ کے فل کورٹ اجلاس میں خط لکھنے والے 6 ججوں کی بھی شرکت
- اقوام متحدہ کے ادارے پر حماس کی مدد کا اسرائیلی الزام جھوٹا نکلا
- نشے میں دھت مسافر نے ایئرہوسٹس پر مکے برسا دیئے؛ ویڈیو وائرل
- سعودیہ سے دیر لوئر آئی خاتون 22 سالہ نوجوان کے ساتھ لاپتا، تلاش شروع
- بیوی کی ناک اور کان کاٹنے والا سفاک ملزم ساتھی سمیت گرفتار
- پنجاب میں پہلے سے بیلٹ باکس بھرے ہوئے تھے، چیئرمین پی ٹی آئی
- ٹریفک وارڈنز لاہور نے ایمانداری کی ایک اور مثال قائم کر دی
- مسجد اقصی میں دنبے کی قربانی کی کوشش پر 13 یہودی گرفتار
- پنجاب کے ضمنی انتخابات میں پولیس نے مداخلت کی، عمران خان
- 190 ملین پاؤنڈز کیس؛ وکلا کی جرح مکمل، مزید 6 گواہوں کے بیان قلمبند
- حکومت تمام اخراجات ادھار لے کر پورا کررہی ہے، احسن اقبال
- لاپتا افراد کا معاملہ بہت پرانا ہے یہ عدالتی حکم پر راتوں رات حل نہیں ہوسکتا، وزرا
- ملائیشیا میں فوجی ہیلی کاپٹرز آپس میں ٹکرا گئے؛ 10 اہلکار ہلاک
- عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں آج بھی بڑی کمی
- قومی ٹیم میں بیٹرز کی پوزیشن معمہ بن گئی
- نیشنل ایکشن پلان 2014 پر عملدرآمد کیلیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر
- پختونخوا کابینہ میں بجٹ منظوری کیخلاف درخواست پر ایڈووکیٹ جنرل کو نوٹس
- وزیراعظم کا ٹیکس کیسز میں دانستہ التوا کا نوٹس؛ چیف کمشنر ان لینڈ ریونیو اسلام آباد معطل
طالبان سے بات چیت کے لئے دفتر کی ضرورت نہیں، مشیر خارجہ سرتاج عزیز
نیویارک: مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ طالبان سے بات چیت کے لئے دفتر کی ضرورت نہیں وہ جہاں چاہیں بات چیت کے لئے تیار ہیں۔
امریکا میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا کہ دہشت گردی ایک خطرناک بیماری ہے اس کو ختم کرنے کی ہر ممکن کوشش کررہے ہیں، انہوں نے کہا کہ طالبان سے بات چیت کے لئے دفتر کی ضرورت نہیں، طالبان بات چیت کے لئے جسے چاہیں نامزد کریں حکومت بات چیت کے لئے تیار ہے، پاکستانی حکومت ملک کے اندر طالبان سے بات کررہی ہے۔
سرتاج عزیز نے پشاور دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پشاور ایک خطرناک صورتحال سے دوچار ہے، قبائلی علاقوں سے قریب ہونے کی وجہ سے پشاور انتہاپسندوں کا آسان ہدف ہے، ان کا کہنا تھا کہ حکومت دہشت گرد حملوں کو روکنے کی کوشش کررہی ہے، پاکستان کے اندر طالبان کا کوئی ایک گروپ نہیں بلکہ کئی دھڑے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔