وفاقی اور سندھ حکومت کا کراچی میں ٹارگٹڈ آپریشن بھرپور انداز میں جاری رکھنے کا فیصلہ

افتخار چوہدری  جمعرات 3 اکتوبر 2013
صوبائی حکومت کے ساتھ رابطے میں ہوں،کارروائی خالصتاًجرائم پیشہ افراد کے خلاف کی جارہی ہے،وزیرداخلہ کی وزیراعظم کوبریفنگ۔ فوٹو: فائل

صوبائی حکومت کے ساتھ رابطے میں ہوں،کارروائی خالصتاًجرائم پیشہ افراد کے خلاف کی جارہی ہے،وزیرداخلہ کی وزیراعظم کوبریفنگ۔ فوٹو: فائل

اسلام آ باد: وفاقی اورسندھ حکومت نے کراچی میں جرائم پیشہ افرادکیخلاف ٹارگٹڈ آپریشن بھرپورانداز میں جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

باخبر ذرائع نے ’’ایکسپریس‘‘ کوبتایاکہ سندھ حکومت نے وفاق کو آگاہ کیاہے کہ کراچی میں 100فیصد انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر پولیس اور رینجرز کے ذریعے ٹارگٹڈ آپریشن ہورہا ہے اوروزیراعظم نوازشریف کی سربراہی میں چند ہفتے قبل کراچی میں منعقدہ اجلاس میں صوبائی و وفاقی حکومت اور سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے جوفیصلے کیے تھے ، ان کی روشنی میں صرف ٹارگٹڈ آپریشن کیا جارہا ہے اور کوئی تفریق نہیں کی جارہی کہ کون کس جماعت سے تعلق رکھتاہے، کارروائی کے دوران صرف اورصرف جرائم پیشہ عناصر کو فوکس کیا گیا ہے اور ان کیخلاف انتہائی جامع اندازمیں فوری ایکشن کیے جارہے ہیں، آپریشن کے دوران گرفتار افراد جو بھی اعتراف کررہے ہیں۔

ان کے پولیس کو ریکارڈ کروائے گئے بیانات کو انسداد دہشتگردی سمیت دیگرعدالتوں میں ٹھوس شہادتوں کے طور پر پیش کیا جائیگا۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ وزیراعظم نوازشریف نے امریکا کے دورے سے واپسی پروزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان سے سب سے پہلے کراچی کی صورتحال اورجاری ٹارگٹڈ آپریشن کے بارے میں تبادلہ خیال کیا جس میں وزیرداخلہ نے انھیں آگاہ کیا کہ وہ ان کی ہدایت کے مطابق صوبائی حکومت کیساتھ مسلسل رابطے میں ہیں ، اسی طرح وفاقی حکومت بلوچستان اور خیبرپختونخوامیںبھی امن وامان کے قیام کیلیے ہرممکن معاونت فراہم کررہی ہے۔وزیرداخلہ نے خیبرپختونخوامیں دہشت گردی کی حالیہ لہرکے حوالے سے بھی وزیراعظم کوبریف کیا۔ انھوں نے وزیراعظم کو بتایا کہ سندھ حکومت پولیس اوررینجرزکے ذریعے خالصتاًجرائم پیشہ عناصرکیخلاف ٹارگٹڈآپریشن کررہی ہے جس کے بارے میںسندھ حکومت کیساتھ ان کامنگل کوبھی رابطہ ہواہے جس میں سندھ حکومت نے جرائم پیشہ عناصرکیخلاف بھرپور ٹارگٹڈآپریشن جاری رکھنے کاکہاہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔