حکومت سندھ کا 3 ماہ کے لئے وائبر، اسکائپ اوردیگر نیٹ ورکس پر پابندی لگانے کا فیصلہ

ویب ڈیسک  جمعرات 3 اکتوبر 2013
امن و امان کی صورتحال کو یقینی بنانے کیلئے سندھ حکومت نے 3 ماہ کیلئے وائبر اور اسکائپ سمیت دیگر مختلف سماجی رابطوں کے نیٹ ورکس پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ فوٹو: فائل

امن و امان کی صورتحال کو یقینی بنانے کیلئے سندھ حکومت نے 3 ماہ کیلئے وائبر اور اسکائپ سمیت دیگر مختلف سماجی رابطوں کے نیٹ ورکس پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ فوٹو: فائل

کراچی: شہر میں امن وامان قائم رکھنے کےلئے سندھ حکومت کی جانب سے 3 ماہ کےلئے وائبر، اسکائپ اور دیگر سماجی رابطوں کے نیٹ ورک بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

وزیراطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن کا کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ وزیراعلٰی سید قائم علی شاہ کی زیر صدارت امن و امان کے حوالے سے اجلاس میں انٹیلی جنس ایجنسیوں کے حکام، ڈی جی رینجرز، ڈی آئی جی اور ایڈیشنل آئی جی کراچی  نے بھی شرکت کی جس میں مختلف امور کا جائزہ لیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اجلاس میں کراچی میں امن و امان کے حوالے سے اٹھائے جانے والے اقدامات کو مزید موثر بنانے کےلئے 3 مہینے کےلئے وائبر اور اسکائپ سمیت دیگر مختلف سماجی رابطوں کے نیٹ ورک پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے کیونکہ دہشت گردوں اور جرائم پیشہ عناصر نے موبائل فون کو ترک کر کے ان نیٹ ورکس کے زریعے رابطے میں رہنا شروع کر دیا ہے۔

شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کی جانب سے اجلاس میں اسلحے کی نمائش پر بھی فوری طور پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور یہ پابندی پرائیویٹ کمپنیوں کے سیکیورٹی گارڈز پر بھی عائد ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ اگر کسی کے پاس لائسنس یافتہ ہتھیار ہے تو وہ گاڑی میں چھپا کر رکھ سکتے ہیں لیکن نمائش کرنے والے کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔

وزیراطلاعات سندھ نے کہا کہ جن لوگوں کے پاس غیر قانونی ہتھیار ہیں وہ 12 اکتوبر تک قریبی تھانوں میں رضاکارانہ طور پر جمع کروا دیں، اگر اس کے بعد کسی کے پاس سے بھی غیر قانونی ہتھیار برآمد ہوا اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا ہے کہ صوبائی حکومت وفاقی حکومت سے ایک بار پھر رابطہ کرے گی جس میں غیر قانونی سموں کو فوری طور پر بند کرنے کا مطالبہ کیا جائے گا تاکہ دہشت گردی پر قابو پانے میں مدد ملے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔