نیٹو سپلائی نہیں کھلی تو پاکستان کو امداد نہیں دیں گے، چک ہیگل

ویب ڈیسک  پير 9 دسمبر 2013
2002 سے اب تک پاکستان کو سیکیورٹی اور قابل واپسی ادائیگیوں کی مد میں 16 ارب ڈالر دیئے جاچکے ہیں، امریکی سفارتخانہ  فوٹو: فائل

2002 سے اب تک پاکستان کو سیکیورٹی اور قابل واپسی ادائیگیوں کی مد میں 16 ارب ڈالر دیئے جاچکے ہیں، امریکی سفارتخانہ فوٹو: فائل

اسلام آباد: امریکی وزیر دفاع چک ہیگل نے کہا ہے کہ اگر نیٹو سپلائی بحال نہیں کی گئی تو پاکستان کو امداد نہیں دی جائے گی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق چک ہیگل نے اسلام آباد میں وزیر اعظم نواز شریف سے ملاقات کے دوران کہا کہ اس وقت صرف چمن کے راستے نیٹو سپلائی جارہی ہے لیکن پاکستانی حکومت طورخم کے راستے بھی سپلائی بحال کرے ورنہ اربوں ڈالروں کی امداد رک جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان افغانستان کو جانے والی امریکی سپلائی لائن میں احتجاجی دھرنوں کے باعث پڑنے والی رکاوٹیں دور نہیں کرتا تو پھر پاکستان کو دی جانے والی امداد کے لیے سیاسی حمایت جاری رکھنا امریکی حکومت کے لیے مشکل ہوگا۔ ملاقات کے بعد امریکی محکمہ دفاع نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ پاکستانی رہنماؤں نے نیٹو سپلائی کھولنے کے لئے اقدامات کا یقین دلایا ہے۔

دوسری جانب نواز شریف اور چک ہیگل کی ملاقات کے حوالے سے امریکی سفارتخانے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف اور چک ہیگل کی ملاقات میں دونوں ممالک کے تعلقات میں اہم پیش رفت ہوئی، امریکی وزیر دفاع نے حقانی نیٹ ورک کی کارروائیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کے ہاتھوں خطے کو غیر مستحکم نہیں ہونے دیں گے۔ سفارتخانے کے بیان میں کہا گیا ہے کہ 2002 سے اب تک پاکستان کو سیکیورٹی اور قابل واپسی ادائیگیوں کی مد میں 16 ارب ڈالر دیئے جاچکے ہیں اور پاکستانی فورسز کی صلاحیت بڑھانے کے لئے کولیشن فنڈ کی مد میں امداد جاری رہے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔