- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی وعمران خان کی رہائی کیلیے ریلی کا اعلان
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس جاری
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
- امریکا میں چاقو بردار شخص کے حملے میں 4 افراد ہلاک اور 5 زخمی
- آئی پی ایل؛ ’’پریتی زنٹا نے مجھے اپنے ہاتھوں سے پراٹھے بناکر کھلائے‘‘
- اسلام آباد میں ویزا آفس آنے والی خاتون کے ساتھ زیادتی
- اڈیالہ جیل میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
لاہور ہائی کورٹ نے پنجاب حکومت کی جانب سے کی گئی حلقہ بندیاں غیر قانونی قرار دے دیں
لاہور: ہائی کورٹ نے پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013 کی حلقہ بندیوں سے متعلق شقوں کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے کالعدم جب کہ حلقہ بندیوں کو غیر قانونی قرار دے دیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے فل بنچ نے حلقہ بندیوں سے متعلق کیس کا فیصلہ سنایا۔ عدالتی فیصلے میں پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ کی شق نمبر 8 اور 9 کو آئین سے متصادم قرار دیتے ہوئے کالعدم قرار جب کہ نئی حلقہ بندیوں کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے الیکشن کمیشن کو نیا قانون، نئے سرے سے حلقہ بندیاں کرنے اور مقررہ وقت پر انتخابات کرانے کی ہدایت کی۔
عدالتی فیصلے کے بعد الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ بلدیاتی انتخاب کا شیڈول بھی معطل ہوگیا۔
واضح رہے کہ سندھ ہائی کورٹ بھی صوبائی حکومت کی جانب سے سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ میں کی گئی ترامیم اورحلقہ بندیوں کو غیرآئینی قراردے چکی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔