فرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ میں ملوث افراد کیخلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ کرلیا، رانا ثناءاللہ

ویب ڈیسک  منگل 21 جنوری 2014
عمران خان منفی سیاست کر عوام میں ابہام اور افرا تفری پھیلا رہے ہیں، رانا ثناءاللہ۔ فوٹو؛ ایکسپریس نیوز

عمران خان منفی سیاست کر عوام میں ابہام اور افرا تفری پھیلا رہے ہیں، رانا ثناءاللہ۔ فوٹو؛ ایکسپریس نیوز

لاہور: وزیر قانون پنجاب رانا ثناءاللہ نے کہا ہے کہ پنجاب میں فرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کر لیا ہے۔

لاہورمیں میڈیا سے بات کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ فرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ میں بیرونی ہاتھ بھی ملوث ہوسکتا ہے، فرقہ واریت روکنے کے لئے متحدہ علما بورڈ دوبارہ فعال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، پنجاب حکومت علما پر اپنا کوئی فیصلہ مسلط نہیں کرے گی بلکہ جید علما سے مشاورت کے ساتھ فیصلہ کیا جائے گا۔

سانحہ راولپنڈی کے حوالے سے وزیر قانون پنجاب کا کہنا تھا کہ سانحہ راولپنڈی پر کمیٹی کی فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ سامنے آچکی ہے، جوڈیشل انکوئری کی رپورٹ کا انتظار ہے جس کے بعد جلد عدالتی کارروائی شروع کی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ سانحہ راولپنڈی میں 71 لوگوں کے خلاف چالان پیش کیا جا چکا ہے، ان تمام افراد سے تفتیش کی گئی۔

ایک سوال کے جواب میں رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ اے پی سی کے فیصلوں میں پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان موجود تھے لیکن انھوں نے وہاں کوئی بات نہیں کی، عمران خان نہ تو خود مذاکرات میں پہل کر رہے ہیں اور نہ دوسروں کو مذاکرات کرنے دے رہے ہیں، وہ آپریشن کے بھی مخالف ہیں۔ رانا ثناء اللہ کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان شروع سے ہی منفی سیاست کر رہے ہیں، وہ مذاکرات کے حوالے سے عوام میں ابہام اور افرا تفری پھیلا رہے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔