زرمبادلہ بیرون ملک لے جانے کی حد 5 ہزار امریکی ڈالر مقرر

عادل جواد  پير 24 فروری 2014
منی ایکس چینج کمپنیاں اور بعض افراد زرمبادلہ غیرقانونی طور پر باہر بھجوانے کیلیے کھیپیوں کا استعمال کرتے ہیں،فیصلے کے اچانک نفاذ سے عوام پریشان۔ فوٹو: فائل

منی ایکس چینج کمپنیاں اور بعض افراد زرمبادلہ غیرقانونی طور پر باہر بھجوانے کیلیے کھیپیوں کا استعمال کرتے ہیں،فیصلے کے اچانک نفاذ سے عوام پریشان۔ فوٹو: فائل

کراچی: وفاقی حکومت نے بیرون ملک سفرکرنے والے افرادکیلیے زیادہ سے زیادہ زرمبادلہ لے جانے کی حد خاموشی سے 10ہزار امریکی ڈالرسے کم کرکے 5 ہزار ڈالر کردی ہے۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے روپے کی گرتی ہوئی قدرکو سنبھالادینے کیلیے مختلف اقدام کیے جارہے ہیں۔ اس سلسلے میںحوالہ اورہنڈی کے منظم نیٹ ورک کیخلاف ایف آئی اے کی جانب سے حال ہی میں وفاقی وزیرخزانہ کوایک اجلاس میں چند سفارشات پیش کی گئی تھیں۔ ذرائع نے بتایاکہ ایف آئی اے نے وفاقی حکومت کوآگاہ کیاتھا کہ کھیپ کاکام کرنے والے افراد روزآنہ لاکھوں امریکی ڈالردبئی، سعودی عرب، تھائی لینڈاور ملائیشیا منتقل کررہے ہیں۔ ایف آئی اے کی جانب سے بتایاگیا تھاکہ منی ایکس چینج کمپنیاں اور بعض نجی افراد زرمبادلہ کی بیرون ملک غیرقانونی منتقلی کے لیے کھیپیوںک ا استعمال کرتے ہیں۔ روزانہ کراچی ایئرپورٹ سے متعلقہ ممالک جانے والے سیکڑوں کھیپیے صرف چندہزار روپے کے عوض 10ہزار امریکی ڈالرکے مساوی زرمبادلہ بیرون ملک منتقل کررہے ہیں۔

ایف آئی اے کی جانب سے سفارش کی گئی تھی کہ فوری طورپر بیرون ملک جانے والے افرادکے لیے زیادہ سے زیادہ 10ہزار امریکی ڈالریا اس کے مساوی رقم لے جانے کی حدمیں کمی کی جائے اورتواتر سے بیرون ملک سفرکرنے والے افراد کاڈیٹا مرتب کیاجائے پھرجائزہ لیاجائے کہ ایک مخصوص وقت میںایک شخص کتنازرمبادلہ بیرون ملک لے کرگیا۔ ذرائع کے مطابق وفاقی وزارت خزانہ نے فوری طورپر بیرون ملک زرمبادلہ لے جانے کی شرح 5ہزار امریکی ڈالرمقرر کردی ہے تاہم اس فیصلے کی تشہیرنہ کیے جانے کی وجہ سے بیرون ملک جانے والے شہریوںکو اس وقت پریشانی کاسامنا کرناپڑتا ہے جب ایئرپورٹ پر تعینات حکام انھیں 10ہزار امریکی ڈالرلے جانے کی اجازت نہیںدیتے۔ شہریوںکا موقف ہے کہ حکومت کواپنے فیصلے کی تشہیرکرنی چاہیے تاکہ شہری اس سے باخبرہوں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔