ماواں ٹھنڈیاں چھاواں

نرگس ارشد رضا  اتوار 6 اپريل 2014
عورت کا سب سے خوب صورت اور انوکھا روپ ماں کا ہو تا ہے جو ہر طرح کی لالچ اور غرض سے پاک ہوتا ہے فوٹو : فائل

عورت کا سب سے خوب صورت اور انوکھا روپ ماں کا ہو تا ہے جو ہر طرح کی لالچ اور غرض سے پاک ہوتا ہے فوٹو : فائل

کہتے ہیں ہر کام یاب انسان کے پیچھے کسی عورت کا ہاتھ ہوتا ہے۔ یہ عورت کسی بھی رشتے کے حوالے سے ہو سکتی ہے۔

وہ ماں ، بہن، بیٹی اور بیوی کے روپ میں اپنے پیاروں کی کام یابی کے لیے سب کچھ کر سکتی ہے۔ عورت کا سب سے خوب صورت اور انوکھا روپ ماں کا ہو تا ہے جو ہر طرح کی لالچ اور غرض سے پاک ہوتا ہے۔ ایک ماں اپنی اولاد کی کامیابی اور اچھائی کے لیے عمل سے لے کر دعا تک ہر ذریعہ آزماتی ہے۔ بولی وڈ کے مقبول اور کام یاب اسٹارز اپنی کام یابیوں کا تمام تر کریڈٹ اپنی ماں کو دیتے ہیں۔

جان ابراہام:

بولی وڈ کا یہ چارمنگ اور ہینڈسم اسٹار گو کہ وہ مقبولیت حاصل نہیں کر پایا جو نمبر ون اسٹارز کو ملتی ہے لیکن اس نے چند اچھی فلموں میں کام کیا اور اپنے لیے بولی وڈ میں جگہ بنائی ۔ جان اپنی ماں سے بہت پیار کرتے ہیں اور ان کے قریبی دوست انہیں ماماز بوائے کے نام سے پکارتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ آج وہ جو کچھ بھی ہیں وہ اپنی ماں کی بدولت ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ میری ماں نے مجھے زندگی کی اقدار اس کی اہمیت اور لوگوں سے پیار کرنا سکھایا میری ماں نے میرے ہر شوق میں میری حوصلہ افزائی کی خواہ وہ اسپورٹس کا شوق ہو یا پھر ماڈلنگ کا یا پھر اداکاری کا۔ جان ابراہام کا کہنا ہے کہ ہیوی سپر بائیک کا شوق میرے دیگر تمام مشاغل پر حاوی رہا ہے اور میری ماں مجھے ہر نئے ماڈل کی بائیک ضرور دلاتی تھیں۔ یہ سچ ہے کہ میرے پورے کیریر میں میری تمام تر کام یابیوں کی ذمہ دار صرف میری ماں ہیں۔

رنبیر کپور:

ہر اک کا یہ کہنا ہے کہ رنبیر ماماز بوائے ہے اور وہ خود اس بات کو بڑے فخر سے تسلیم بھی کرتے ہیں۔ رنبیر کے مطابق ان کی زندگی کے ہر ہر لمحے کی خبر صرف ان کی ماں کے پاس ہوتی ہے۔ وہ کہتے ہیں میں ان کے بغیر کچھ بھی نہیں۔ میرے ہر فیصلے میں خواہ وہ کیریر کے حوالے سے ہو یا پھر ذاتی زندگی کا۔ میری ماں میرے ہر فیصلے میں شامل ہوتی ہے۔ اور حقیقت تو یہی ہے کہ نیتو سنگھ رنبیر کے ہر معاملے میں شامل رہتی ہیں۔ خواہ معاملہ کسی لڑکی کے ساتھ ڈیٹ کا ہی کیوں نہ ہو ۔ انڈسٹری میں رنبیر کی اولین چاہت دیپکا پڈوکون سے اس کا بریک اپ اسی وجہ سے ہوا کہ نیتو کو دیپکا ذاتی طور پر پسند نہیں تھی اور صرف ماں کے کہنے پر رنبیر نے اس سے اپنا تعلق توڑ دیا۔ رنبیر کو نیتو کی ہر طرح سے سپورٹ حاصل ہے اسی لیے وہ اپنے ہر عمل کے لیے صرف اپنی ماں کو جواب دینا پسند کرتا ہے۔

کرشمہ اور کرینہ کپور:

ان دونوں کو بولی وڈ کی میگا اسٹارز بنانے میں صرف اور صرف ان کی ماں ببیتا کا ہاتھ ہے، کیوںکہ ان کے والد رندھیرکپور نہیں چاہتے تھے کہ ان کی بیٹیاں فلموں میں کام کریں، لیکن صرف اپنی بیٹیوں کو انڈسٹری میں لانے کی خاطر ببیتا نے رندھیر سے علیحدگی اختیار کرلی تھی اور اپنی تمام تر توجہ اپنی بیٹیوں پر مرکوز کرلی۔ ببیتا اپنی دونوں اسٹارز بیٹیوں کے ہر ہر معاملے میں شامل رہی ہیں۔ ان کے لیے فلموں کا انتخاب ہو یا پھر کپڑوں کا انتخاب۔ ببیتا نے ہر معاملے اپنے ہاتھ میں رکھا ۔ خاص طور پر کرشمہ کے کیریر میں وہ ہر لمحہ اس کے ساتھ ہوتی تھیں۔ یہاں تک کہ انڈسٹری میں ان کے خلاف باتیں ہونے لگیں اور لوگ یہ سرگوشیاں کرنے لگے کہ ببیتا اپنی اسٹار بیٹیوں کو صرف اپنا پابند بنا کے رکھنا چاہتی ہیں۔ لیکن حقیقت تو یہ ہے کہ اگر آج کرشمہ اور کرینہ بڑی اداکارائیں ہیں تو صرف اپنی ماں کی بدولت ہیں کہ جس جس نے ہر لمحہ ان کے لیے جدوجہد میں گزارہ۔

ایشا دیول:

ہیما مالنی انڈین فلم انڈسٹری کی کام یاب ترین اداکارہ رہیں، لیکن ایشا کی بدقسمتی کہ وہ اپنی ماں جیسی کام یابی اور مقبولیت حاصل نہ کرسکی حالاںکہ ہیما نے اس کے اچھے کیریر کے لیے ہر ممکن کوششں کی، لیکن وہ ایشا کو اس پائے کی اداکارہ نہ بنا سکیں، جو وہ خود تھیں ایشا اپنی ماں کو اپنا آئیڈیل قرار دیتی ہے اور اس کا کہنا ہے کہ پاپا ہوتے ہوئے بھی جس طرح میری ماں نے زندگی کے ہر معاملے میں ہماری راہیں ہموار کیں، میں ان احساسات کو الفاظ میں بیان نہیں کر سکتی۔

ابھشیک بچن:

ابھشیک بچن اپنی ماں جیا بچن کو دنیا کی بہترین ماں قرار دیتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ آج اگر میرے اندر اچھائی ہے اور میں ایک اچھا انسان ہوں تو اس کا تمام تر کریڈٹ میں اپنی ماں کو دیتا ہوں کہ جس نے مجھے زندگی کی اقدار اور اچھائی برائی کے بارے میں سکھایا۔ میری کام یاب ازدواجی زندگی کی کام یابی کا سہرا میری ماں کو جاتا ہے کہ جن کی بدولت میں خوش گوار زندگی گزار رہا ہوں۔

انوشکا شرما:

انوشکا شرما نے اپنے کیریر کا آغاز یش راج کی فلم ’’رب نے بنادی جوڑی‘‘ سے کیا۔ کوئی نہیں جانتا کہ اس کے پیچھے انوشکا کی ماں کی یہ خواہش تھی کہ ان کی بیٹی کی ڈیبیو فلم یش راج کے ساتھ ہو اور اس کے لیے انہوں نے یش چوپڑہ کو قائل کیا۔ اسی لیے انوشکا اپنی ماں کی بے حد شکر گزار ہے کہ انھیں زبردست اسٹارٹ ملا۔

کاجول:

کاجول کا تعلق ایسے فلمی گھرانے سے ہے جس نے انڈین فلم انڈسٹری کی تاریخ میں اہم کردار ادا کیا کاجول مشہور اور کامیاب مراٹھی اور ہندی اداکارہ تنوجہ کی بیٹی ہے، جب کہ ماضی کی اداکارہ نوتن کی بھانجی اور شوبھنا سمراٹ کی نواسی ہے۔ کاجول اپنی ماں کی بہت بڑی فین ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ میری ماں نہ صرف ایک اچھی اداکارہ ہیں بلکہ ایک بہترین بیوی اور مثالی ماں بھی ہیں۔ گھر کس طرح بسایا جاتا ہے اور زندگی خاص طور سے ازدواجی زندگی اور اس میں آنے والے نشیب وفراز سے کیسے نبرد آزما ہوا جاتا ہے یہ سب میں نے اپنی ماں سے سیکھا۔ آج میں اپنے بچوں کو بھی وہ سب کچھ بتاتی اور سکھاتی ہوں جو میری ماں نے مجھے بتایا۔

سلمان خان:

بولی وڈ کا مسلز مین سلمان خان دنیا میں صرف اپنی ماں کی ہر بات کو مانتا ہے، سوائے شادی کرنے کی بات کے۔ اس کا کہنا ہے کہ میری ماں میری زندگی کی سب سے پیاری اور قیمتی شخصیت ہیں۔ چالیس سال سے زیادہ کا ہونے کے باوجود سلمان ابھی تک اپنی والدہ محترمہ کے ساتھ رہتا ہے اور ان کے سوا گھر میں کسی اور کے ہاتھ کا پکا ہوا کھانا نہیں کھاتا۔ بقول سلمان کے میری ماں دنیا کی نمبر ون شیف ہیں۔ اس کا کہنا ہے کہ میں شادی بھی اسی لڑکی سے کروں گا جو میری ماں کی طرح ہوگی۔ یعنی مکمل طور پر گھر اور شوہر پر توجہ دینے والی۔

شاہ رخ خان:

بولی وڈ کا بادشاہ خان اپنی مرحومہ ماں سے بہت متاثر ہے اور وہ انہیں فائٹر لیڈی کہتا ہے، کیوںکہ شاہ رخ اور اس کی بہن بہت چھوٹے تھے جب ان کے والد کا انتقال ہوگیا تھا۔ تب شاہ رخ کی ماں نے تن تنہا نہ صرف اپنا ٹرانسپورٹ کا بزنس سنبھالا، بل کہ دونوں بچوں کی پرورش بھی کی۔ ان کا کہنا ہے کہ میں نے آج تک اپنی ماں سے زیادہ مضبوط عورت نہیں دیکھی۔

سشمیتا سین:

عام طور پر سشمیتا کو ایک آزاد خیال، انتہائی پُراعتماد اور بولڈ عورت کے طور پر جانا جاتا ہے، لیکن وہ ایسی ہرگز نہ ہوتی اگر اسے اپنی ماں کی مکمل سپورٹ حاصل نہ ہوتی۔ سشمیتا کے ماڈلنگ کے دور میں ہر ہر لمحہ اس کی ماں نے اس کی حوصلہ افزائی کی۔ یہاں تک کہ جب ایشوریا رائے مس یونی ورس مقابلے کے لیے ہاٹ اور فیورٹ سمجھی جا رہی تھی تب سشمیتا کی ماں نے اپنی بیٹی کی مکمل دل جوئی کی اور اس کی حوصلہ افزائی کرتی رہیں،جس کی بدولت سشمیتا مس یونی ورس کا ٹائیٹل حاصل کر پائی تھی۔

ایشوریا رائے:

ایشوریا کا کہنا ہے کہ آج اس کے مقدر میں جتنی کام یابیاں ہیں وہ سب اس کی ماں کی بدولت ہیں۔ وہ کہتی ہے کہ میری ماں نے زندگی کے ہر قدم پر میرا ساتھ دیا۔ میں جب کبھی دکھی یا پریشان ہوئی تو انہوں ہی نے مجھے سنبھالا۔ میں کیا بتاؤں کہ وہ میرے لیے کیا ہیں؟ میں ان کے بغیر کچھ بھی نہیں۔ آج جب میں خود ایک بیٹی کی ماں ہوں تو میری یہ ہی خواہش ہے کہ میں اپنی بیٹی کے لیے ویسی ہی ماں ثابت ہوں جیسے میری ماں میرے لیے ہیں۔

سوناکشی سنہا:

سوناکشی کا کہنا ہے کہ میری ماں میری سب سے بڑی نقاد ہیں۔ وہ میرے کام پر مثبت تنقید کرتی ہیں، جس سے مجھے بہت کچھ سیکھنے کو ملتا ہے۔ میں ان کی ہر رائے اور مشورے کو بہت سنجیدہ لیتی ہوں، کیوں کہ میں جانتی ہوں کہ میری ماں وہ واحد انسان ہیں جو میرے لیے ہر طرح سے اچھا ہی چاہتی ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔