عوام بجلی کو رو رہے ہیں، تقسیم کار کمپنیوں کا خسارہ بھی صارفین پر ڈال دیا گیا، قائمہ کمیٹی

نمائندہ ایکسپریس / اے پی پی  جمعرات 17 اپريل 2014
او آئی سی کانفرنس کیلیے 110کراکری سیٹس میںمبینہ بدعنوانیوں،ذوالفقارچیمہ کے نادہند ہونیکا انکشاف، قائمہ کمیٹی نے ایک ماہ میںرپورٹ طلب کرلی،امیگریشن ٹاور اسلام آبادکوگیس کنکشن فوری فراہم کرنیکی ہدایت۔ فوٹو: اے پی پی/فائل

او آئی سی کانفرنس کیلیے 110کراکری سیٹس میںمبینہ بدعنوانیوں،ذوالفقارچیمہ کے نادہند ہونیکا انکشاف، قائمہ کمیٹی نے ایک ماہ میںرپورٹ طلب کرلی،امیگریشن ٹاور اسلام آبادکوگیس کنکشن فوری فراہم کرنیکی ہدایت۔ فوٹو: اے پی پی/فائل

اسلام آباد: قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکریٹریٹ نے نیپرا کے معاملات کا جائزہ لیتے ہوئے کمیٹی اراکین نے کہاکہ نیپراعوام کی مشکلات کم کرنے میں ناکام رہا ہے۔

بجلی تقسیم کار کمپنیوں کے خسارے کاتمام تر بوجھ بھی صارفین پرڈال دیاگیا ہے جن گھروں کو کمرشل سرگرمیوں کیلیے استعمال کیاجارہاہے وہاں بل رہائشی ٹیرف کے تحت لیاجاتاہے،چئیرمین کمیٹی نے کہاکہ ملک اور عوام دونوں رورہے ہیں کہ بل بھی لیتے ہیں مگربجلی نہیںدی جاتی، نیپراکے قائم مقام چئیرمین خواجہ نعیم نے بتایاکہ بجلی کی تقسیم کارکمپنیوںمیںاصلاحات لائی جارہی ہیںتاکہ نقصانات کاازالہ کیاجائے،نیپرا کاکوئی رکن اکیلا فیصلہ نہیں لے سکتا، اتھارٹی ملکرفیصلہ کرتی ہے۔

اجلاس کمیٹی کے چیئرمین رانامحمدحیات خان کی زیرصدارت ہوا،کمیٹی نے نیپراکی کارکردگی پرعدم اطمینان کا اظہارکرتے ہوئے کہاکہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے خسارہ کاتمام تربوجھ صارفین پر ڈالنا جائز نہیں، کمیٹی نے نیپراکے بجٹ اورتنخواہوں سے متعلق تفصیلات آئندہ اجلاس میںطلب کرلی ہیں،پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی(پیپرا)کی ایم ڈی ندرت بشیرنے بتایا کہ حکومت سالانہ 35 ارب ڈالرکی خریداری کرتی ہے، 2004 سے 2013 تک 3401 سرکاری اداروںاوروزارتوںنے خریداریوںکیلیے ایک لاکھ 73ہزار755 ٹینڈرزدیے ان میں سے 67 ہزار235میں پی پی آر اے کے قواعد کی خلاف ورزی کی گئی،خلاف ورزی کرنے والوں کوجرمانہ یاسزا نہیں دے سکتے کہ یہ ہمارا اختیار نہیں ہے، ہم صرف نشاندہی کرسکتے ہیں۔

ایڈیشنل سیکریٹری کابینہ نے بتایا کہ اب پیپراقواعد میں ترامیم لائی جا رہی ہیںتاکہ خلاف ورزی کرنیوالوں کو سزا یا جرمانہ کیاجا سکے، چیئرمین نیپرانے کہاکہ نیب میں ہم کرایے کے بجلی گھروں کے منصوبوںکیخلاف گواہ ہیں،یہ اسکیم اچھی تھی مگرغلط ہینڈل کیا گیا، انھوں نے کہاکہ خیبرپختونخواحکومت سے نام ملتے ہی اتھارٹی میںکے پی کے ممبرکی تقرری کردی جائے گی،ہر تقسیم کارکمپنی کا اپنا اپنا ٹیرف ہوتاہے،ہم مسائل کے حل اور بہتری کی تجاویزدیتے ہیں،انھوں نے کہاکہ ماضی میں قائم ہونے والے ہائیڈرو پاورمنصوبوںسے بجلی پونے 2روپے فی یونٹ مل رہی ہے مگراب جوپانی کے منصوبے لگ رہے ہیںانکا ٹیرف ساڑھے 8 سینٹ فی یونٹ سے 10 سینٹ فی یونٹ ہوگامگرپن بجلی کی پیداوار بڑھنے کے بعدنرخوںمیںکمی آئے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔