لاہور ہائی کورٹ میں مردہ خوری پر خاطر خواہ قانون سازی نہ ہونے کے خلاف درخواست دائر

ویب ڈیسک  جمعرات 17 اپريل 2014
درخواست گزار کا موقف سننے کے بعد عدالت عالیہ نے وزارت داخلہ، قانون اور اسلامی نظریاتی کونسل کو نوٹس جاری کردیئے ۔ فوٹو: فائل

درخواست گزار کا موقف سننے کے بعد عدالت عالیہ نے وزارت داخلہ، قانون اور اسلامی نظریاتی کونسل کو نوٹس جاری کردیئے ۔ فوٹو: فائل

لاہور: گزشتہ روز بھکر میں دو بھائیوں کی جانب سے مردہ خوری کے واقعات منظر عام پر آنے کے بعد اس گھناؤنے فعل کے سدباب کے لئے خاطر خواہ قانون سازی نہ ہونے کے خلاف درخواست دائر کردی گئی ہے۔

لاہور ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ 2011 میں بھکر کے دو بھائیوں نے 150 انسانی مردے کھانے کا اعتراف کیا تھا تاہم انہیں مناسب قانون سازی نہ ہونے پر صرف فی مردہ 4 دن کی سزا دی گئی ، کیا یہ سزا اس گھناؤنے جرم کے لئے کافی ہے، درخواست گزار نے استدعا کی ہے کہ واقعے کی اہمیت کو دیکھتے ہوئے اس درخواست کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کی جائے، درخواست گزار کا موقف سننے کے بعد عدالت عالیہ نے وزارت داخلہ، قانون اور اسلامی نظریاتی کونسل کو نوٹس جاری کردیئے ہیں۔

واضح رہے کہ بھکر کے دو بھائیوں کو 2011 میں مردہ خوری پر سزا ہوئی تھی تاہم سزا پوری کرنے کے بعد ایک مرتبہ پھر اس قبیح فعل کے مرتکب پائے گئے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔