توانائی بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کریں گے، روسی سفیر

بزنس رپورٹر  جمعرات 17 اپريل 2014
تجارت بڑھاناچاہتے ہیں،رکاوٹیں ہٹانے کیلیے کمیشن بن چکا ہے۔ فوٹو: فائل

تجارت بڑھاناچاہتے ہیں،رکاوٹیں ہٹانے کیلیے کمیشن بن چکا ہے۔ فوٹو: فائل

کراچی: پاکستانی حکومت پہلے پاکستان اسٹیل ملز کے مستقبل کی وضاحت کردے تو اس کے بعد روس اس پروجیکٹ پر توجہ دے گا، پاکستان میں جاری توانائی بحران میں تکنیکی معاونت کے حوالے سے روس میں بحث جاری ہے اور روس نے توانائی بحران میں پاکستان کے ساتھ تعاون کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

یہ بات پاکستان میں تعینات روسی سفیر الیکسی وائی دیدوف نے جمعرات کو کراچی چیمبر کے دورے پر منعقدہ اجلاس سے خطاب کے دوران کہی، اس موقع پر روس کے سفارتی نمائندے اولیگ اویویدوف ودیگر بھی موجود تھے۔ روسی سفیر نے بتایا کہ روس موجودہ550 ملین ڈالر کی محدود باہمی تجارت کو وسعت دینے کا خواہشمند ہے اور شعبہ جاتی بنیادوں پر باہمی سرمایہ کاری وتجارت بڑھانے کی غرض سے روس کا اعلیٰ سطح کا تجارتی وفد جلد پاکستان کا دورہ کرنیوالا ہے جبکہ ستمبر2014 کے وسط میں روسی مصنوعات کی سنگل کنٹری نمائش بھی پاکستان میں منعقد کرانے کی حکمت عملی وضع کرلی گئی ہے تاکہ اس سنگل کنٹری نمائش کے توسط سے پاکستان میں روسی مصنوعات کا تعارف اور فروغ ممکن ہوسکے۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان اور روس کے درمیان حکومتی سطح پر باہمی رابطہ کمیشن قائم ہوگیا ہے جس میں دونوں ممالک کے وزیر خزانہ شامل ہیں، کمیشن دونوں ملکوں کے درمیان تجارت کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کی حکمت عملی وضح کرے گا اور تاجروسرمایہ کاروں کیلیے سہولتوں سے متعلق کام کرے گا۔ روسی سفیر نے بتایا کہ روس نے باہمی تجارت کوبڑھانے کیلیے حکومت پاکستان کومتعدد گزارشات ارسال کی ہیں لیکن تاحال ان گزارشات کا جواب نہیں دیا گیا، لگتا ہے کہ پاکستان روسی گزارشات میں دلچسپی نہیں رکھتا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔