تحفظ پاکستان آرڈیننس، کراچی، سکھر، لاڑکانہ، حیدرآباد، میرپورخاص میں خصوصی عدالتیں قائم

اسٹاف رپورٹر  جمعـء 18 اپريل 2014
وزارت قانون کی قائم کردہ ریویوکمیٹی پی پی او کے تحت درج مقدمات کوخصوصی عدالتوں میں پیش کرنے کی منظوری دے گی۔ فوٹو: فائل

وزارت قانون کی قائم کردہ ریویوکمیٹی پی پی او کے تحت درج مقدمات کوخصوصی عدالتوں میں پیش کرنے کی منظوری دے گی۔ فوٹو: فائل

کراچی: تحفظ پاکستان آرڈیننس 2014(پی پی او)کے تحت گرفتار ملزمان کے مقدمات کی سماعت کیلیے سندھ بھر میں انسداددہشت گردی کی5 خصوصی عدالتوں کواختیارات دیدیے گئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق ابتدائی قانونی کارروائی کیلیے11خصوصی مجسٹریٹس بھی تعینات کیے گئے ہیں، ملک بھر میں دہشت گردی سے نمٹنے کیلیے ن لیگ حکومت نے تحفظ پاکستان آرڈیننس کے نام سے نیا قانون بنایا ہے، اس آرڈیننس کے تحت قانون نافذ کرنے والے ادارے کام کررہے ہیں لیکن ابھی تک اس قانون کے تحت مقدمات کی باقاعدہ سماعت شروع نہیں ہوئی تھی، اس کے علاوہ قانون کی حتمی حیثیت کابھی تعین نہیں ہوسکاکیونکہ ابتدائی طور پر اس قانون کا اطلاق آرڈیننس کی صورت میں کیا گیا ہے تاہم پارلیمنٹ سے اس کی منظوری میں دشواری کاسامنا ہے۔

تحفظ پاکستان آرڈیننس2014کے تحت ملزمان کو حراست میں رکھنے اور مقدمات کی سماعت کیلیے حکومت نے سندھ ہائیکورٹ سے درخواست کی تھی کہ خصوصی عدالتوں کو تحفظ پاکستان آرڈیننس 2014کے تحت قائم ہونے والے مقدمات کی سماعت کا اختیار دیا جائے۔ ذرائع نے بتایاکہ عدلیہ نے صوبے کے پانچوں ڈویژنز کراچی، سکھر،لاڑکانہ، حیدرآباد اور میرپور خاص میں انسداددہشت گردی کی ایک ایک عدالت کو تحفظ پاکستان آرڈیننس 2014کے تحت قائم مقدمات کی سماعت کی ذمے داری تفویض کی ہے۔ وزارت قانون کے تحت ایک ریویوکمیٹی بھی قائم کردی گئی ہے جوتحفظ پاکستان آرڈیننس 2014کے تحت درج مقدمات کو جانچ کے بعد خصوصی عدالتوں میں پیش کرنے کی منظوری دے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔