سیاسی وعسکری قیادت کا کراچی میں ٹارگٹڈ آپریشن جاری رکھنے پر اتفاق

عامر خان  جمعـء 18 اپريل 2014
امن وامان کی صورتحال کو بہتر بنانے کیلیے وفاق سندھ اور بلوچستان حکومتوں کے ساتھ ملکر جامع حکمت عملی مرتب کرے گا. فوٹو: فائل

امن وامان کی صورتحال کو بہتر بنانے کیلیے وفاق سندھ اور بلوچستان حکومتوں کے ساتھ ملکر جامع حکمت عملی مرتب کرے گا. فوٹو: فائل

کراچی: سیاسی اور عسکری قیادت نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ کراچی میں بغیر کسی دبائو کے ٹارگٹڈ آپریشن جاری رکھا جائے گا ،امن کے قیام کیلیے قانون نافذکرنے والے ادارے اور انٹیلی جنس ایجنسیاں وفاق اور سندھ حکومت کی ہرممکن مدد کریں گی۔

کراچی اور بلوچستان میں امن وامان کی صورتحال کو بہتر بنانے کیلیے وفاق سندھ اور بلوچستان حکومتوں کے ساتھ ملکر جامع حکمت عملی مرتب کرے گا ،سویلین قانون نافذ کرنے والے اداروں کو دہشت گردی کے واقعات سے نمٹنے کیلیے جدید ٹریننگ عسکری ادارے فراہم کریں گے اور وفاق صوبائی حکومتوں کے ساتھ ملکر ان اداروں کو جدید اسحلہ اور آلات فراہم کرے گا ، اس بات کا تعین وزیر اعظم نوازشریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا ،اجلاس میں وفاقی وزیرداخلہ اور اعلیٰ حکام نے کراچی اور بلوچستان کی صورتحال پر بھی غور کیا ،اجلاس میں تعین کیا گیا کہ وفاق ،صوبائی حکومتوں اور انٹیلی جنس ایجنسیوں میں خفیہ معلومات کے تبادلے کے نظام کومذید موثر بنیا جائے گا ، وفاقی وزارت داخلہ اس حوالے سے رابطہ کار کا کام کرے گی۔

اجلاس میں طے کیا گیا ہے کہ ملک بھر میں جو تنظیم یا گروہ ریاست کی رٹ کو چیلنج کرے گا یا قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملہ کرے گا ،ان کے خلاف سخت ترین ایکشن لیا جائیگا، قیام امن کیلیے مذاکراتی عمل کے دائرہ کارکو بڑھایا جائے گا،وفاق کے ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں وزیر اعظم نے کچھ وفاقی وزرا کے بیانات پر عسکری قیادت کے تحفظات کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پربھی گفتگو کی اور ان کے تحفظات کو دورکیا اور واضح کیا ہے کہ وفاق عسکری قیادت اور اداروںکی ملکی تحفظ اور دہشت گردی کے خاتمے کیلیے خدمات کو سراہتی ہے اور ہر قدم پران کے ساتھ ہے، وفاق کی جانب سے عسکری قیادت کو بتایا گیا ہے کہ اب کوئی وفاقی وزیر عسکری قیادت اوراداروں کے حوالے سے کوئی ایسا بیان جاری نہیں کرے گاجس سے غلط فہمیاںیا تحفظات پیداہوں،وزیر اعظم نے کہا ہے کہ حکومت اور عسکری قیادت کے درمیان مربوط روابط ہیں اور تمام اہم ایشوز پر وفاق عسکری قیادت کو اعتماد میں لیکر فیصلے کرے گا ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔