سندھ اسمبلی کے ارکان کا غیر سنجیدہ رویہ، اجلاس شروع ہوتے ہی ختم ہوگیا

ویب ڈیسک  جمعـء 18 اپريل 2014
حکومت سے لاپتہ کارکنوں کے حوالے سے جواب طلب کرنا تھا لیکن کورم پورا نہ ہونے کے باوجود اجلاس شروع کرنا اور پھر ختم کرنا سمجھ سے بالاتر ہے، فیصل سبزواری فوٹو؛ائن لائن

حکومت سے لاپتہ کارکنوں کے حوالے سے جواب طلب کرنا تھا لیکن کورم پورا نہ ہونے کے باوجود اجلاس شروع کرنا اور پھر ختم کرنا سمجھ سے بالاتر ہے، فیصل سبزواری فوٹو؛ائن لائن

کراچی: سندھ اسمبلی کا اجلاس ارکان کے غیرسنجیدہ رویئے کے باعث شروع ہوتے ہی ختم ہوگیا۔ اسپیکر آغا سراج درانی نے کہا کہ اجلاس شروع کرنے کیلئے گھنٹیاں بجتی رہتی ہیں، لیکن ارکان وقت پر نہیں آتے۔

سندھ اسمبلی کا اجلاس اسپیکر آغا سراج درانی کی صدارت میں 10 بج کر 7 منٹ پر شروع ہوا تو ایوان میں صرف 6 ارکان موجود تھے۔ اسپیکر نے کورم پورا نہ ہونے پر اجلاس 10 بج کر 17 منٹ پر ملتوی کردیا۔ اس موقع پر اسپیکر آغا سراج درانی کا کہنا تھا کہ اجلاس 10 بجے شروع ہونا تھا، جو ارکان کی غیر موجودگی کے باعث پیر تک ملتوی کردیا گیا ہے۔ ارکان اسمبلی کے تاخیر سے آنے سے ایوان کی ساکھ متاثر ہورہی ہے۔

اسپیکر سندھ اسمبلی کی جانب سے اجلاس ملتوی کرنے پر ایم کیو ایم نے شدید تحفظات کا اظہار کیا۔ ایم کیو ایم کے رہنما فیصل سبزواری نےکہا کہ حکومت سے لاپتہ کارکنوں کے حوالے سے جواب طلب کرنا تھا لیکن کورم پورا نہ ہونے کے باوجود اجلاس شروع کرنا اور پھر ختم کرنا سمجھ سے بالاتر ہے۔

فیصل سبزواری نے کہا کہ ایم کیو ایم کے سیاسی کارکن لاوارث نہیں کہ مارکر لاشیں پھینک دی جائیں۔ ماورائے قانون اقدام کس طرح درست ہوسکتا ہے، کیا ایم کیو ایم کے کارکن پاکستان کے شہری نہیں، بتایا جائے پی پی او کے تحت کالعدم تنظیموں کے کتنے لوگ گرفتار ہوئے۔ اس موقع پر ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈر سید سردار احمد نےکہاکہ کورم پورا نہ ہوتو اسپیکر کو 15 منٹ تک انتظار کرنا چاہیئے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔