کارکنوں کی جبری گمشدگی ماورائے عدالت قتل، ایم کیو ایم کے ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے

نمائندگان ایکسپریس  ہفتہ 19 اپريل 2014
نواب شاہ، میرپورخاص، لاہور، اسلام آباد، پشاور، ایبٹ آباد، کوئٹہ، نصیر آباد، گلگت بلتستان، آزاد کشمیر اور دیگر مقامات پر بھی مظاہرے کیے گئے۔ فوٹو: آن لائن

نواب شاہ، میرپورخاص، لاہور، اسلام آباد، پشاور، ایبٹ آباد، کوئٹہ، نصیر آباد، گلگت بلتستان، آزاد کشمیر اور دیگر مقامات پر بھی مظاہرے کیے گئے۔ فوٹو: آن لائن

حیدرآباد / لاہور / اسلام آباد / پشاور / ملتان / گلگت: متحدہ قومی موومنٹ کے کارکنان کے ماورائے عدالت قتل، لاپتہ کارکنان کی بازیابی اور تحفظ پاکستان آرڈیننس کے خلاف ملک بھر میں مظاہرے کیے گئے اور ریلیاں نکالی گئیں۔

حیدرآباد میں ایم کیو ایم حیدرآباد زون کے تحت پریس کلب کے سامنے مظاہرہ کیا گیا جس میں رکن رابطہ کمیٹی اشفاق منگی، ایس ٹی سی کے جوائنٹ انچارج شبیر قائم خانی، زونل انچارج نوید شمسی، شعبہ جات کے کارکنوں سمیت شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی، مظاہرے میں خواتین بھی شریک تھیں، مظاہرین ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کی تصاویر، پلے کارڈز اٹھائے ہوئے کارکنان کے ماورائے عدالت قتل اور کارکنوں کے اغوا کے خلاف نعرے بازی کر رہے تھے۔ مظاہرے کے شرکا نے ہاتھ بلند کر کے تحفظ پاکستان آرڈیننس کو مسترد بھی کیا۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے رکن رابطہ کمیٹی اشفاق منگی نے کہا کہ پولیس، رینجرز اور پاک فوج کیلیے جان دینے کیلیے تیار ہیں لیکن ان کی بھی ذمے داری ہے کہ وہ عوام کی حفاظت کریں۔

انھوں نے کہا کہ نواز شریف صرف پنجاب کے نہیں پورے ملک کے وزیر اعظم ہیں، وہ آئیں سندھ اور بلوچستان کے لوگوں کو انصاف دیں، لاپتہ افراد کو بازیاب کرائیں۔ زونل انچارج نوید شمسی نے کہا کہ کراچی کی سڑکوں کوخون سے رنگا جا رہا ہے، اب تک ایم کیو ایم کے45 سے زائد کارکنان کولا پتہ اور 25 سے زائدکارکنان کا ماورائے عدالت قتل کیا جاچکا ہے، تحفظ پاکستان آرڈیننس کا کالا قانون ختم کیا جائے، جس کے ذریعے ایک مخصوص طبقے کو دیوار سے لگانے کی سازش کی جا رہی ہے۔ رکن سندھ اسمبلی صابر قائم خانی نے کہا کہ بانیان پاکستان کی اولاد کو لاوارث سمجھ لیا گیا ہے، ان پر ظلم کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں۔

ایم کیو ایم نواب شاہ زون کے زیراہتمام پریس کلب پر پرامن احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں رکن سندھ تنظیمی کمیٹی محمد شریف خان، زونل انچارج عاصم کبیر،کارکنان اور حق پرست عوام نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ مظاہرے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے رکن سندھ تنظیمی کمیٹی شریف خان نے کہا کہ قانون کی خلاف ورزی کو بند کیا جائے اور قاتلوں کے گروہ کو ختم کیا جائے، اگر آنے والے چند دنوں میں لاپتہ کارکنان بازیاب نہ ہوئے، ماورائے عدالت قتل کیے جانے والے کارکنان کے قاتل گرفتار نہیں ہوئے تو ہماری اگلی منزل ایک دھرنا نہیں بلکہ دھرنے ہی دھرنے ہوں گے۔ ایم کیو ایم میرپورخاص زون کے تحت پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرے کا انعقاد کیا گیا۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور احتجاجی بینرز اٹھا رکھے تھے اور وہ کارکنان کی غیر قانونی گرفتاریوں اور ماورائے عدالت قتل کے خلاف نعرے بازی اور لاپتہ کارکنان کی بازیابی کا مطالبہ کررہے تھے۔

اس موقع پراراکین سندھ تنظیمی کمیٹی ظفر خان، عبدالخالق چانڈیو، زونل انچارج مجیب الحق واراکین زونل کمیٹی و کارکنان کی کثیر تعداد موجود تھی۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے سندھ تنظیمی کمیٹی کے رکن عبدالخالق چانڈیو نے کہا کہ تحفظ پاکستان آرڈیننس کا کالا قانون جبراً مسلط کیا جا رہا ہے، امن کے قیام کے نام پر ایم کیو ایم کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، دہشت گردوں کے خلاف کارروائی سے گریز اور ایم کیو ایم کے معصوم و بے گناہ کارکنان کے خون سے ہولی کھیلی جا رہی ہے، ڈیتھ اسکواڈ ختم نہ کیے گئے تو ایم کیو ایم اپنا آئینی، قانونی اور جمہوری حق استعمال کرنا جانتی ہے۔ زونل انچارج مجیب الحق نے کہا کہ ایم کیو ایم کے کارکنان اور کراچی کے شہریوں کو بنیادی انسانی حقوق سے محروم کردیا گیا ہے، غیر قانونی ہتھکنڈے استعمال کرکے سندھ کے حالات خراب کرنے کے منصوبے پر عمل کیا جا رہا ہے۔

مظاہرین سے رکن زونل کمیٹی خالد تبسم اور حق پرست رکن سندھ اسمبلی ڈاکٹر ظفر کمالی نے بھی خطاب کیا۔ ٹنڈوالہ یار میں پریس کلب کے باھر پرامن احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں ایم کیو ایم سندھ تنظیمی کمیٹی کے رکن فرید احمد خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم پاکستان کی سلامتی اور بقا کے لیے بڑی سے بڑی قربانی دینے کا عزم و حوصلہ رکھتے ہیں، ایم کیو ایم سے وابستگی کے جرم میں کراچی کے بے گناہ مہاجر نوجوانوں کا قتل عام تاریخ کے صفحات میں سیاہ لفظوں سے لکھا جائے گا۔ دریں اثنا سانگھڑ، ٹنڈو آدم، شہداد پور، ٹھٹھہ، دھابیجی، کنری، کوٹری سمیت دیگر مقامات پر بھی ایم کیو ایم کے تحت بڑے احتجاجی اجتماعات منعقد کیے گئے۔

ایم کیوایم کے تحت پنجاب کے تمام اضلاع اور تحصیلوں میں زبردست مظاہرے کیے گئے جن میںایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کے اراکین سینیٹرنسرین جلیل، میاں عتیق، حق پرست ارکان اسمبلی، ذمے داران، کارکنان اور حق پرست عوام سمیت مختلف ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے کثیر تعداد میں شرکت کی اور کراچی میں ایم کیوایم کے کارکنان کو بغیر شناخت کی گاڑیوں میں سوار اہلکاروں کی جانب سے گرفتار کرکے لاپتا کرنے اور ماورائے عدالت قتل کے خلاف زبردست احتجاج ریکارڈ کرایا۔ ایم کیوایم کے زیر اہتمام اپر پنجاب کے اضلاع اسلام آباد، ٹوبہ ٹیک سنگھ، سرگودھا، فیصل آباد، سیالکوٹ، میانوالی، چنیوٹ، خوشاب، جھنگ، چکوال اور ان کی تحصیلوں پیر محل، کمالیہ، پیپلاں، بھوانہ، احمد پور سیال کے پریس کلبوں کے باہر احتجاجی مظاہروں کا انعقاد کیا گیا۔

مظاہروں کے شرکا نے اپنے ہاتھوں میں کراچی میں گرفتاریوںسے بعد سے لاپتہ کارکنان کی تصاویر اٹھا رکھی تھیں، مظاہرین نے لاپتہ کارکنوں کی بازیابی کیلیے زبردست نعرے لگا کر احتجاج ریکارڈ کرایا۔گلگت بلتستان کے اضلاع میں بھی احتجاجی مظاہرے کیے گئے اور غیر قانونی اور غیرآئینی اقدامات کے خلاف احتجاج ریکارڈ کرایا گیا۔ مظاہروں کے شرکا سے خطاب میں گلگت بلتستان کمیٹی کے عہدیداران نے کہاکہ کراچی میں بلوچستان طرز کی کارروائیاں کی جارہی ہیں جو ملک و قوم کے مفاد میں ہرگز نہیں ہوسکتیں۔ علاوہ ازیں صوبہ خیبر پختونخوا میں پشاور، کوہاٹ، ایبٹ آباد، مانسہرہ اور ڈیرہ اسماعیل خان سمیت صوبہ بلوچستان کے علاقوں کوئٹہ اور نصیر آباد میں مقامی پریس کلبوں کے سامنے پر ہجوم احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔

خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کے ارکان، خیبر پختونخوا اور بلوچستان کی صوبائی کمیٹیوں کے ذمے داران، ڈسٹرکٹ کمیٹیوں کے انچارجزواراکین، عہدیداران،کارکنان اورحق پرست عوام سمیت زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افرادنے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ احتجاجی مظاہروں سے متعلقہ ڈسٹرکٹ انچارجز اور اور عہدیداران نے خطاب کیا اور کراچی میں سادہ لباس اہلکاروں اور غنڈہ عناصر پر مشتمل ڈیتھ اسکواڈ کی جانب سے ایم کیو ایم کے بے گناہ کارکنان کو حراست میں لیے جانے کی سخت مذمت کی اورچیف جسٹس پاکستان، آرمی چیف جنرل راحیل شریف اور حکومت سے ایم کیو ایم کے بے گناہ کارکنان اور لاپتہ کارکنان کی زندہ سلامت بازیابی کے مطالبات کیے۔

احتجاجی مظاہروں میں عوام نے ایم کیو ایم کے لاپتہ کارکنان کی تصاویر، پلے کارڈز اوربینرزاٹھارکھے تھے جن پر ’’نامنظور نامنظور تحفظ پاکستان آرڈیننس نامنظور‘‘،’’بندکروبندکرومہاجروںپرظلم وستم بندکرو‘‘،’’چیف جسٹس !کارکنان کے ماورائے عدالت قتل کاسوموٹو نوٹس لیں‘‘،’’لاپتہ کارکنان کی گرفتاریاںظاہرکی جائیں اور انھیںآئین وقانون کے مطابق عدالتوںمیںپیش کیاجائے ‘‘اور ’’PPOکالا قانون نامنظور‘‘کے نعروں والے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے۔ دریں اثنا ایم کیو ایم آزاد کشمیر کے زیر اہتمام مظفر آباد ، میر پور، باغ اور راولاکوٹ میں بھر پور احتجاجی مظاہروں اور ریلیوں کا انعقاد کیا گیا جس میںآزاد کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کے حق پرست نمائندوں طاہر کھوکر اورسلیم بٹ سمیت ایم کیو ایم آزاد کشمیر کمیٹی کے ذمے داران و کارکنا ن اورحق پرست عوام نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔