مذاکرات کے لیے سیزفائر ضروری ہے، حکومت کا طالبان کو پیغام

عامر خان  ہفتہ 19 اپريل 2014
طالبان کمیٹی کی گارنٹی کے بعد حکومت مذاکراتی عمل کی اگلی گائیڈ لائن پالیسی کے تحت مذاکرات کو آگے بڑھائے گی.فوٹو: فائل

طالبان کمیٹی کی گارنٹی کے بعد حکومت مذاکراتی عمل کی اگلی گائیڈ لائن پالیسی کے تحت مذاکرات کو آگے بڑھائے گی.فوٹو: فائل

کراچی: طالبان رابطہ کار کمیٹی نے طالبان شوری کو وفاق کا پیغام دیا ہے کہ حکومت مذاکراتی عمل جاری رکھنا چاہتی  ہے اور مذاکراتی عمل میں سنجیدہ ہے ،تاہم امن مذاکرات کوآگے بڑھانے کے لیے سیز فائر میں توسیع ضروری ہے۔

اس پیغام میں واضح کیا گیا ہے کہ طالبان سیکورٹی فورسزاور سویلین پرحملے نہ کرنے کی یقین دہانی طالبان رابطہ کار کمیٹی کوکرائیں، طالبان رابطہ کار کمیٹی کی گارنٹی کے بعد حکومت مذاکراتی عمل کی اگلی گائیڈ لائن پالیسی  کے تحت مذاکرات کے دائرہ کار کو آگے بڑھائے گی، اگر طالبان گروپس کی جانب سے حملے ہوں گے تو پھر سیکورٹی ادارے بھرپور جواب دیں گے،اہم ذرائع کے مطابق طالبان رابطہ کار کمیٹی کے سربراہ مولانا سمیع الحق کی وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی سے گذشتہ روز ملاقات کے بعد کمیٹی کے رکن مولانا یوسف شاہ طالبان قیادت سے رابطے میں ہیں اورانھوں نے طالبان کو وفاق کاپیغام دے دیا ہے اور اس ملاقات کے اہم امور سے بھی ان کو  آگاہ کیا ہے۔

انھوں نے طالبان قیادت کو کہا ہے کہ جلدازجلد وہ ایسے غیر عسکری افراد کی مکمل کوائف کے ساتھ فہرست دیں جو حکومت کی تحویل میں ،تاکہ ان کی رہائی کیلیے حکومت سے مشاورت کرکے پالیسی کا تعین کیا جاسکے ،طالبان کمیٹی نے طالبان شوری کو کہا ہے کہ وہ اپنی تحویل میں موجودکچھ سویلین افراد کو بھی فوری رہا کریں اور جنگ بندی میں توسیع کرنے کا اعلان کریں ،اس پیغام پر طالبان کی سیاسی شوریٰ نے مشاورت کے لیے دو سے تین روز مانگ لیے ہیںاور طالبان کمیٹی کو کہا ہے کہ مشاورت کے بعد آئندہ کے لائحہ عمل سے آگاہ کردیا جائے گا ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔