پاک افغان سرحد پرشدت پسند گروپوں میں لڑائی، 10 افراد ہلاک

نمائندہ ایکسپریس  ہفتہ 19 اپريل 2014
جھڑپیں ایک شدت پسند گروپ کی جانب سے باڑہ میں ان کے ساتھیوں کو یرغمال بنائے جانے کے بعد شروع ہوئیں۔  فوٹو فائل

جھڑپیں ایک شدت پسند گروپ کی جانب سے باڑہ میں ان کے ساتھیوں کو یرغمال بنائے جانے کے بعد شروع ہوئیں۔ فوٹو فائل

باڑہ: پاک افغان بارڈر پر دو شدت پسند گروپوں کے درمیان لڑائی میں 10 شدت پسند جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہوگئے ۔

جبکہ جھڑپ کے دوران ایک درجن گاڑیوں کو نذر آتش کردیا گیا واقعات کے مطابق پاک افغان سرحدی علاقہ نازیان میں 2شدت پسند گروپوں کے درمیان جھڑپوں کی اطلاعات آرہی ہیں ۔ جھڑپیں ایک شدت پسند گروپ کی جانب سے باڑہ میں ان کے ساتھیوں کو یرغمال بنائے جانے کے بعد شروع ہوئیں۔ جھڑپوں میں ایک جانب سے 7 جبکہ دوسری جانب سے 3 شدت پسند وں کے جان بحق ہونے کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں جھڑپوں میں دونوں جانب سے بھاری ہتھیاروں کا ستعمال کیا جارہا ہے ۔

جھڑپ کے دوران شدت پسندوں نے چند گاڑیاں قبضے لے کر جبکہ کئی گاڑیوں کو آگ لگاکر نذر آتش کر دیا گیا۔اس سلسلے میں کالعدم لشکر اسلام کے ترجمان عمر آفریدی نے رابطہ کرتے ہوئے جھڑپ کی تصدیق کی اور کہا کہ جھڑپ میں ان کا کوئی جاں بحق نہیں ہوئے بلکہ چند رضاکار زخمی ہو ئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ان کی جنگ امارت اسلامی افغانستان سے نہیں بلکہ دوست محمد ذخہ خیل کے ساتھ تنازع چلا آرہا ہے اور امارت اسلامی کے ساتھ کسی قسم کی جنگ نہیں ۔امارت اسلامی دوست محمد ذخہ خیل کی حمایت ترک کر دے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔