رانی مکھر جی ’’مردانی‘‘ میں دبنگ خاتون پولیس آفیسر کے رول میں نظر آئیں گی

کلچرل رپورٹر  اتوار 20 اپريل 2014
زیادہ تر ایکشن سین ڈپلیکیٹ کی بجائے خود عکسبند کروائے ہیں، رانی مکھرجی ابھی بہت کچھ کرنیوالی ہے، اداکارہ کی گفتگو  فوٹو: فائل

زیادہ تر ایکشن سین ڈپلیکیٹ کی بجائے خود عکسبند کروائے ہیں، رانی مکھرجی ابھی بہت کچھ کرنیوالی ہے، اداکارہ کی گفتگو فوٹو: فائل

لاہور: اداکارہ رانی مکھرجی کو بالی ووڈ میں دوبارہ ان کرنے کے لیے  پروڈیوسر وڈائریکٹر آدیتہ چوپڑہ نے ’’مردانی‘‘ بنا دی جس میں وہ خاتون پولیس آفیسر کے روپ میں ایکشن کرتے ہوئے دکھائی دیں گی۔

اداکارہ جنھوں نے فلمی کیرئیر کا آغاز  1992 ء میں بنگالی فلم ’’بہار پھول‘‘ سے کیا جب کہ 1997ء میں ہندی فلم ’’راجہ کی آئیگی بارات‘‘ میں کام کیا ۔ یہ فلم کامیاب تو نہ ہوسکی مگر اداکارہ کی پرفارمنس کو سراہا گیا۔ جس پر انھیں مسٹر پرفیکٹ عامر خان کے مقابل کمرشل سپرہٹ فلم’’غلام‘‘ میں ہیروئن کاسٹ کرلیا گیا۔ اس کے بعد  بالی وڈ کنگ شاہ رخ خان اور کاجل کے ساتھ فلم ’’کچھ کچھ ہوتا ہے‘‘ میں  دکھائی دیں ، اس فلم میں ان کا کردار سپورٹنگ تھا، مگر کاجل اور شاہ رخ خان کے ساتھ  فلم بینوں نے اس کی کردارنگاری کو پسند کیا۔ مذکورہ فلم پر انھیں بہترین معاون اداکارہ  فلم فیئر ایوارڈ بھی ملا۔

اداکارہ نے پھر سلمان خان ، انیل کپور ، بوبی دیول ، ویوک اوبرائے ، سیف علی خان کے ساتھ ’’ہیلو برادر‘‘ ،   ’’نائک‘‘ ،  ’’بچھو‘‘ ، ’’ ساتھیا ‘‘ ، ’’ہم تم ‘‘ جیسی  کامیاب فلمیں کیں۔ فلم ’’ہم تم ‘‘ پر انھیں بہترین اداکارہ کا فلم فیئر ایوارڈ ملا۔ 2004ء کی بلاک باسٹر فلم ’’ویر زارا‘‘ میں ایک بار پھر سپورٹنگ رول کرکے فلمی پنڈتوں کو حیران کردیا ۔ 2005ء میں بلاک باسٹر فلم ’’ بلیک ‘‘میں لیجنڈ اداکار امیتابھ بچن کے  مقابل گونگی بہری لڑکی کی یادگار پرفارمنس دی۔

اداکارہ کی کامیابیوں کا یہ سلسلہ چلتے ہوئے  ’’پہیلی ‘‘ ، ’’بنٹی اور ببلی‘‘ ، ’’ چلتے چلتے‘‘ ، ’’کبھی الوداع نہ کہنا‘‘ ، ’’ تارا رم پم پم ‘‘  تک چلا۔ ان تمام فلموں میں اس کی ورسٹائل ایکٹنگ کو ہر طبقہ کے لوگوں نے پسند کیا۔ اداکارہ اس دوران  چند ایسی فلمیں بھی کیں جنھیں باکس آفس پر کامیابی نہ مل سکی مگر ان فلموں کی ناکامی کا اداکارہ کے کیرئیر پر کچھ زیادہ منفی اثرات مرتب نہ ہوئے۔ البتہ نئی اداکاراؤں دیپکا پڈوکون ، بباشا باسو ، کترینہ کیف کے آنے سے فلمی مزاج بدل گیا جس میں رانی مکھرجی کے لیے آگے بڑھنا مشکل ہورہا تھا، مگر انھوں نے ہمت نہیں ہاری بلکہ ایسے کرداروں کا انتخاب کرنے لگی جن میں اس  کے پاس پرفارمنس کا مارجن زیادہ تھا ، ان کا یہ تجربہ بھی کچھ زیادہ کامیاب نہ رہا۔

اداکارہ کو بالی وڈ کی نمبر ون اداکاراؤں کی فہرست میں شامل کروانے کے لیے ان  کے دوست پروڈیوسر وڈائریکٹر آدیتہ چوپڑا نے شاہد کپور کے ساتھ ’’دل بولے ہڑپہ‘‘ بنائی مگر کامیاب نہ ہوسکے اب انھوں نے رانی مکھرجی کو دبنگ خاتون پولیس  آفیسر کے رول میں ’’مردانی‘‘ بنائی ہے جس میں  رانی مکھرجی کے علاوہ اور کوئی قابل ذکر نام نہیں ہے۔

اداکارہ کا کہنا ہے کہ ابھی تک فلم بینوں نے مجھے صرف رومانس یا روتے ہوئے دیکھا ہے مگر اس فلم میں وہ میرے ہاتھوں لوگوں کو پٹتے ہوئے دیکھیں گے۔ انھوں نے کہا کہ  فلم میں زیادہ تر ایکشن سین ڈپلیکٹ کی بجائے خود عکسبند کروائے ہیں، تاکہ زیادہ بہتر انداز سے اپنے کردار کو پرفارم کروں۔ اداکارہ نے کہا کہ  سال رواں میں اور بھی میرے پاس پراجیکٹ ہیں جن کے بارے میں تفصیلات فی الحال نہیں بتا سکتی البتہ اتنا ضرور کہونگی کہ رانی مکھرجی ابھی بہت کچھ کرنیوالی ہے۔ شادی کے سوال پر انھوں نے کہا کہ یہ میرا ذاتی معاملہ ہے اس کے لیے کسی کو بھی پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے ،جب بھی شادی کرونگی تو سب کو پتہ چل جائے گا ۔ اداکارہ نے مزید کہا کہ فلم ’’مردانی‘‘ کی تشہیری مہم جلد ہی شروع ہونے جارہی ہے جس کے لیے پلاننگ کر لی گئی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔