- متحدہ عرب امارات کی مارکیٹ میں پاکستانی گوشت کی طلب بڑھ گئی
- زرمبادلہ کے ذخائر میں گزشتہ ہفتے 9 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کی کمی
- فوج سے کوئی اختلاف نہیں، ملک ایجنسیز کے بغیر نہیں چلتے، سربراہ اپوزیشن گرینڈ الائنس
- ملک کے ساتھ بہت تماشا ہوگیا، اب نہیں ہونے دیں گے، فیصل واوڈا
- اگر حق نہ دیا تو حکومت گرا کر اسلام آباد پر قبضہ کرلیں گے، علی امین گنڈاپور
- ڈالر کی انٹر بینک قیمت میں اضافہ، اوپن مارکیٹ میں قدر گھٹ گئی
- قومی اسمبلی: خواتین ارکان پر نازیبا جملے کسنے کیخلاف مذمتی قرارداد منظور
- پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکی ’متعصبانہ‘ رپورٹ کو مسترد کردیا
- جب سے چیف جسٹس بنا کسی جج نے مداخلت کی شکایت نہیں کی، چیف جسٹس فائز عیسیٰ
- چوتھا ٹی ٹوئنٹی: پاکستان کا نیوزی لینڈ کے خلاف ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ
- سائفر کیس؛ مقدمہ درج ہوا تو سائفر دیگر لوگوں نے بھی واپس نہیں کیا تھا، اسلام آباد ہائیکورٹ
- ضلع خیبرمیں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں تین دہشت گرد ہلاک، دو ٹھکانے تباہ
- عمران خان کی سعودی عرب سے متعلق بیان پر شیر افضل مروت کی سرزنش
- چین: ماڈلنگ کی دنیا میں قدم رکھنے والا 88 سالہ شہری
- یوٹیوب اپ ڈیٹ سے صارفین مسائل کا شکار
- بدلتا موسم مزدوروں میں ذہنی صحت کے مسائل کا سبب قرار
- چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا، صرف دو گاڑیاں رہ گئیں
- غزہ کی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کرنے کا انکشاف
- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
9سال گزر گئے مگر وزیر اعظم ہیپاٹائٹس کنٹرول پروگرام فعال نہ ہو سکا
اسلام آ باد: ملک میں ہیپاٹائٹس کے مریضوں کی تعدادخطرناک حدتک بڑھ جانے کے باعث سابق صدرمشرف کے دورمیں2005 کے دوران وفاق سمیت صوبوں میں ہیپاٹائٹس کے خاتمے کیلیے ڈھائی ارب روپے کی لاگت سے’وزیراعظم کا ہیپاٹائٹس کنٹرول پروگرام‘ شروع کیاگیا۔
مذکورہ پروگرام کے تحت ملک بھرمیں ہیپاٹائٹس کے مریضوں کے علاج کے ساتھ سرکاری اسپتالوں میں دواؤں کی فراہمی بھی شامل تھی۔ وزارت صحت کے ذیلی ادارے پاکستان میڈیکل کونسل کی تحقیقی رپورٹ میں بتایا گیا کہ ملک میں آلودہ پانی کے استعمال، ناقص اورغیرمعیاری سرنجوں اورشعبہ انتقال خون کی ناگفتہ بہ حالت کے باعث ہردسواںشخص ہیپاٹائٹس بی کاشکارہے، تمام تر رپورٹوں اور ہیپا ٹائٹس کے خاتمے کے لئے شروع کئے جانے والے اربوں روپے کی لاگت کے پروگرام کے باوجودآج ہیپاٹائٹس کے شکار افراد کی حالت پہلے سے بھی بدترہے جبکہ بیرونی اداروں کی فنڈنگ کے باوجودہیپاٹائٹس کنٹرول پروگرام صرف دفتری فائلوںتک محدودہوکررہ گیاہے، آج ہپاٹائٹس میںمبتلا مریضوںکوسرکاری اسپتالوں سے نہ توعلاج معالجے کی کوئی سہولت میسرہے اورنہ ہی اس جان لیوابیماری کے مریضوں کوکوئی دوایاانجکشن اسپتالوں سے فراہم کیاجارہاہے۔
جگرکی پیوندکاری کاسینٹرقائم کرنے کے حکومتی دعووں کے باوجودتاحال سرکاری اسپتالوں میں کوئی یونٹ فنکشنل نہ ہوسکا، وفاق کے بڑے اسپتال پمزمیں کروڑوں روپے خرچ کرنے کے باوجودجگرکی پیوندکاری کے سینٹرکی افادیت نہ ہونے کے برابرہے جبکہ پمزمیں ڈاکٹروں، انفرااسٹرکچراورچین سے جدیدآلات منگوانے کے باوجودآج تک جگرکی پیوند کاری کاایک آپریشن بھی کامیاب نہیںہوسکا۔ ذرائع کے مطابق موجودہ حکومت کے دور میںجہاں ہیپاٹائٹس کے مریضوںکی تعدادپہلے کی نسبت کہیںزیادہ بڑھ گئی ہے وہاںہیپاٹائٹس کنٹرول پروگرام برائے نام حدتک رہ گیاہے، سرکاری اسپتالوںمیں ہپاٹائٹس کے انجکشن انٹرفرون نایاب ہیں جبکہ جگرکی پیوندکاری کیلیے غریب مریضوںکوچین یاپھربھارت کے گنگارام اسپتال جاناپڑتاہے جہاںایک لیورٹرانسپلانٹ کاخرچہ ایک کروڑروپے تک ہے جو متوسط طبقے کے مریضوںکی پہنچ سے ہی باہرہے۔ طبی ماہرین کے مطابق شہریوںکوپینے کے صاف پانی کی فراہمی کے اقدام اورآلودہ خون سے لگنے والی بیماریوںسے بچاکرکسی حدتک ہیپاٹائٹس سے محفوظ کیاجاسکتاہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔