میونسپل کارپوریشنوں میں انتظامی بحران، کئی علاقے کچرے کے ڈھیر میں تبدیل

اسٹاف رپورٹر  پير 21 اپريل 2014

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کیلئے سبسکرائب کریں

کراچی: ضلعی بلدیاتی اداروں میں اعلیٰ حکام کی غفلت اور عدم دلچسپی کے باعث بلدیاتی امور بدترین انتظامی بحران کا شکار ہیں اور عوام شہری حقوق سے محروم ہیں۔

بیشتر علاقے کچرے کے ڈھیر میں تبدیل ہوچکے ہیں، محکمہ صفائی کا عملہ10 سے20 فیصد کچرا علاقوں سے اٹھاتا ہے لیکن لینڈفل سائٹ پر ڈالنے کے بجائے ندی نالوں میں پھینک دیتا ہے،80فیصد کچرا  رہائشی علاقوں میں پڑا رہ جاتا ہے اور کچرا چننے والے کھلے عام کچرا جلاتے ہیں جس سے ماحول میں آلودگی پھیل رہی ہے،شہر میں سانس والرجی کی بیماریاں عام ہورہی ہیں، اہم شاہرائیں اور اندرونی سڑکیں ادھڑی پڑی ہیں، اسٹریٹ لائٹ کی بندش سے اسٹریٹ کرائم میں اضافہ ہوگیا ہے،کتا مار مہم کئی ماہ سے التوا کا شکار ہے، شہریوں کی جانب سے شکایات کی بھرمار ہے تاہم کوئی شنوائی نہیں، تفصیلات کے مطابق بلدیہ شرقی، غربی، وسطی، کورنگی، جنوبی اور ملیر میںصفائی ستھرائی کے کام کئی مہینوں سے متاثر ہیں۔

تمام بلدیاتی اداروں میں ڈیزل کی چوری عام ہونے کی وجہ سے کچرا اٹھانے والی گاڑیاں کئی مہینوں سے علاقوں سے پورا کچرا نہیں اٹھارہی ہیں جس کے باعث علاقوں میں کچرے کے ڈھیر لگ گئے ہیں بعض اہم شاہراہوں میں سروس سڑکوں میں کچرا کنڈیاں تعمیر ہیں جہاں کچرا پھیل کر اہم شاہراہوںاور سڑکوں پر آگیا ہے، صفائی ستھرائی بلدیاتی اداروں کی بنیادی ذمے داری ہے لیکن بلدیاتی اداروں کے اعلیٰ حکام کی غفلت کے باعث یہ نظام ابتری کا شکار ہے، یونیورسٹی روڈ ، شہید ملت روڈ، سرشاہ سلیمان روڈ، شاہراہ پاکستان، جہانگیر روڈ، شاہ ولی اللہ روڈ دیگر اہم شاہراہوں پر بھی جگہ جگہ کوڑا کرکٹ اور ملبہ مہینوں سے پڑا ہوا ہے، اندرونی علاقے اور کچرا کنڈیاں کوڑے سے اٹی ہوئی ہیں، کچرا اٹھانے والی گاڑیاں کبھی کبھار علاقے کا چکر لگاتی ہیں تاہم یہاں سے کچرا اٹھاکر لینڈ فل سائٹ پر ڈالنے کے بجائے لیاری ندی، ملیر ندی یا قریبی نالوں میں ڈال دیا جاتا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ کہ موسم برسات سے قبل اگر علاقوں میں صفائی ستھرائی کا نظام بہتر نہ بنایا گیا تو وبائی امراض پھوٹ پڑیں گے، برساتی نالوں کی صفائی ممکن نہ بنائی گئی تو سڑکیں اور نشیبی علاقے زیر آب آجائیں گے، اندرونی علاقوں میں کچرا چننے والے روزانہ کچرا جلاکر ماحول میں آلودگی پھیلا رہے ہیں تاہم انھیں روکنے والاکوئی نہیں، ذرائع نے بتایا کہ اس وقت میونسپل کارپوریشنوں کی حدود میں سڑکوں کی تعمیر مرمت کا کام بالکل ٹھپ پڑا ہے جبکہ بیشتر علاقوں کی اسٹریٹ لائٹس کئی ماہ سے بند پڑی ہیں جس سے دوبارہ اسٹریٹ کرائمز میں اضافہ ہورہا ہے، بلدیاتی اداروں کی غفلت کے باعث کتا مار مہم کئی ماہ سے التواکا شکار ہے جس کے باعث سگ گزیدگی کے واقعات بڑھتے جارہے ہیں، ذرائع نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت کو میونسپل کارپوریشنوںکی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھانے ہوںگے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔