سعودی عرب میں شوہروں کو تشدد کا نشانہ بنانے والی 4 خواتین پر مقدمہ چلانے پر غور

ویب ڈیسک  منگل 22 اپريل 2014
سعودی عرب میں شوہر یا بیوی کی جانب سے تشدد کے رجحان کو روکنے کے لئے بھی ایک سال تک قید اور 50 ہزار ریال جرمانے کی سزا کی منظوری دی گئی ہے۔ فوٹو: فائل

سعودی عرب میں شوہر یا بیوی کی جانب سے تشدد کے رجحان کو روکنے کے لئے بھی ایک سال تک قید اور 50 ہزار ریال جرمانے کی سزا کی منظوری دی گئی ہے۔ فوٹو: فائل

ریاض: سعودی عرب میں ان 4 خواتین کے خلاف مقدمہ چلانے پر غور شروع کردیا ہے جو اپنے شوہروں کو زد وکوب کرنے کی مرتکب پائی گئی ہیں۔  

عرب ویب سائیٹ کے مطابق سعودی عرب میں نیشنل سوسائٹی فار ہیومن رائٹس کے چیرمین مفلح القہتانی نے کہا کہ  شوہروں کے خلاف ان منہ زور خواتین پر تشدد سے متعلق ان ہی قوانین کے تحت مقدمات چل سکتے ہیں جن کے تحت مردوں کو اپنی بیویوں کو تشدد کا نشانہ بنانے پر قید اور بھاری جرمانے کی سزا ہو سکتی ہے تاہم ان خواتین کی سزا جج کی صوابدید پر منحصر ہے۔

واضح رہے کہ سعودی حکام نے حال ہی میں شوہر یا بیوی کی جانب سے تشدد کے رجحان کو روکنے کے لئے بھی ایک سال تک قید اور 50 ہزار ریال جرمانے کی سزا کی منظوری دی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔