بھارتی فلم انڈسٹری کو مزید تجربات کی ضرورت ہے، جاوید صدیقی

عمیر علی انجم  جمعرات 24 اپريل 2014
بھارت اورپاکستانی فنکاروں کوایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھاناچاہیے، جاوید صدیقی

بھارت اورپاکستانی فنکاروں کوایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھاناچاہیے، جاوید صدیقی

کراچی: دل والے دلہنیالے جائینگے ‘ڈر‘ امرواجان ، اور بازیگر جیسی لازوال بھارتی فلموں اورتمھاری امریتہ،سالگرہ،بیگم جان جیسے مشہور تھیٹرز کے خالق جاویدصدیقی نے کہاہے کہ میں کہانی لکھتے وقت خود کو ان کیفیات میں ڈھالنے کی کوشش کرتاہوں۔

جسے لکھناچاہتاہوں تاکہ کہانی میں حقیقت کابھی رنگ دکھائی دے کبھی کسی سے متاثرنہیں ہوتااپنے کام پرتوجہ دیتا ہوں اورخود کو بہتر کرنے کی کوشش کرتاہوں تاکہ میراکام منفرددکھائی دے ان خیالات کااظہارانھوں نے نمائندہ ایکسپریس سے بات چیت کرتے ہوئے کیاانکاکہناتھاکہ بھارتی فلم انڈسٹری معیاری کام کررہی ہے ۔

مگرمیں سمجھتاہوں کہ اب مزید نئے تجربوں کی ضرورت ہے ہمیں روایتی کہانیوں سے ذراہٹ کے کام کرناہوگا ایک سوال کے جواب میں جاویدصدیقی کاکہناتھاکہ تھیٹرمیری کمزوری ہے میں تھیٹرمیں پاکستانی اداکاراورہدایتکارضیامحی الدین اور انور مقصود کو پسند کرتا ہوں جب کہ مرحوم معین اخترکابھی بہت کام ہے جوعام دیکھنے والے کوپہلی نظرمیں متاثرکرتاہے انڈیااورپاکستان کے فنکاروں کوایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔