زمبابوے نے آئی سی سی کی کڑی شرائط ماننے سے انکار کرتے ہوئے مالی امداد ٹھکرا دی

اسپورٹس ڈیسک  جمعرات 24 اپريل 2014
ہمارے پاس اسٹرکچرمیں بہتری اور اخراجات کمی لانے کا منصوبہ موجود ہے( بورڈ ترجمان) ورلڈ ٹی 20 میں شرکت کی فیس نہیں ملی، زمبابوین پلیئرز ایسوسی ایشن کا دعویٰ فوٹو: فائل  فوٹو: فائل

ہمارے پاس اسٹرکچرمیں بہتری اور اخراجات کمی لانے کا منصوبہ موجود ہے( بورڈ ترجمان) ورلڈ ٹی 20 میں شرکت کی فیس نہیں ملی، زمبابوین پلیئرز ایسوسی ایشن کا دعویٰ فوٹو: فائل فوٹو: فائل

ہرارے: زمبابوے نے آئی سی سی کا بیل آؤٹ پیکیج مسترد کردیا، زمبابوین بورڈ قرضے کے بدلے کڑی شرائط قبول کرنے کو تیار نہیں، انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے نمائندے کو ایڈمنسٹریٹر بنانے کی تجویز سب سے گراں گزری، ادھر پلیئرز ایسوسی ایشن نے دعویٰ کیا ہے کہ انھیں ابھی تک ورلڈ ٹوئنٹی 20 میں شرکت کی فیس نہیں ملی۔

تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے زمبابوے کو مالی بحران اور قرض سے نکالنے کیلیے بیل آؤٹ پیکج کی پیشکش کی تھی جسے این زیڈ سی نے ٹھکرا دیا ہے۔ کافی عرصے سے زمبابوے آئی سی سی سے قرض حاصل کرنے کی کوشش میں مصروف ہے، رواں برس جنوری میں زیڈ سی کی جانب سے 19 ملین ڈالر قرض کی درخواست کی گئی جسے آئی سی سی بورڈ نے منظور نہیں کیا اور اس کے بجائے 3 ملین ڈالر کھلاڑیوں کی ہڑتال ختم کرنے اور ڈومیسٹک کرکٹ دوبارہ سے شروع کرنے کیلیے جاری کیے۔ رپورٹس کے مطابق اس بار آئی سی سی نے زیڈ سی کو 16 ملین ڈالر کا مشروط قرض دینے کی پیشکش کی جس میں 10.8 ملین ڈالر مقامی دو بینکوں کا قرض اتارنے پر خرچ کیے جاتے اس کے بدلے میں زمبابوے سے اسٹریکچر میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں لانے، آرگنائزیشن کا حجم کم کرنے اور تمام معاملات ایک ایڈمنسٹریٹر کے ذریعے چلانے کی کڑی شرط بھی رکھی گئی ، یہ ایڈمنسٹریٹر یا تو آئی سی سی کا حمایت یافتہ ہوتا یا پھر کونسل خود ہی براہ راست اس کا تقرر کرتی مگر یہ چیز زمبابوے کو قابل قبول نہیں تھی، اس بارے میں زیڈ سی کے میڈیا منیجر کا موقف تھا کہ یہ زمبابوین کرکٹ اور آئی سی سی کے درمیان ایک انتہائی خفیہ معاملہ ہے، ہمارے پاس ایک پلان ہے جس کے تحت ہم اسٹرکچر میں بہتری اور اخراجات کم کرنے کی کوشش کریں گے۔

انھوں نے اس بات کی تصدیق نہیں کی کہ بیل آؤٹ ٹھکرانے کی وجہ سے آئی سی سی کے ایڈمنسٹریٹر کے تقرر کی شرط بنی۔ ادھر کرکٹرز ایسوسی ایشن نے انکشاف کیا ہے کہ زیڈ سی نے پلیئرز کو ورلڈ ٹوئنٹی 20 میں شرکت کیلیے 4 لاکھ 12 ہزار ڈالر دینے کا وعدہ کیا تھا مگر ابھی تک یہ رقم نہیں دی گئی، اس بارے میں غلط بیانی سے کام لیا جارہا ہے اگر ان کے پاس ادائیگی کا ثبوت ہے تو وہ پیش کریں۔ اندازے کے مطابق زمبابوے کرکٹ بورڈ کا مجموعی مالی خسارہ بڑھتے ہوئے 18 ملین امریکی ڈالر تک پہنچ گیا ہے اور اس میں دن بدن اضافہ ہی ہورہا ہے، یہ وہ بنیادی وجہ تھی، جس پر زیڈ سی نے آئی سی سی سے رواں برس جنوری میں پہلی مرتبہ رابطہ کیاتھا، اس پر زیڈ سی نے کونسل سے 19 ملین ڈالر ادھار طلب کیے تھے، ان کی درخواست منظور تو کرلی گئی تھی، تاہم انھیں پلیئرز کی ہڑتال ختم کرانے اور ورلڈ ٹی 20 میں اپنی ٹیم بھجوانے کیلیے محض3 ملین ڈالر فراہم کیے گئے تھے، اس کے بعد آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر ڈیو رچرڈسن اور چیف فائنانشل آفیسر فیصل حسنین نے زمبابوے کا دورہ کرکے صورتحال کا اندازہ لگایا تھا، دونوں عہدیدار مارچ میں ہرارے آئے تھے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔