لوڈشیڈنگ کم کی جائے، پی آئی اے کی نجکاری چھانٹی کیے بغیر کرینگے، نواز شریف

نمائندہ ایکسپریس / خبر ایجنسیاں  جمعرات 24 اپريل 2014
بجلی اور گیس کی چوری میں ملوث عناصر کیخلاف سخت کارروائی کی جائے،اجلاس سے خطاب۔ فوٹو: فائل

بجلی اور گیس کی چوری میں ملوث عناصر کیخلاف سخت کارروائی کی جائے،اجلاس سے خطاب۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: وزیراعظم نواز شریف نے لوڈشیڈنگ کا دورانیہ کم سے کم رکھنے، بجلی وگیس کی چوری میں ملوث عناصر کے خلاف سخت کارروائی، بجلی کے واجبات کی ترجیحی بنیادوں پر وصولی اور کارکردگی نہ دکھانے والی ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کے سربراہوں کے خلاف ایکشن کی ہدایت کی ہے۔

وزیراعظم ہائوس میں اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ بجلی اور گیس کی چوری میں ملوث عناصر کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے۔ سسٹم میں لیکیج ناقابل بردداشت ہے، اس ضمن میں جنگی بنیادوں پر اقدامات کئے جائیں۔ اجلاس میں وزیر خزانہ سینیٹر اسحق ڈار، وزیر اطلاعات پرویز رشید، وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی، وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی، سیکریٹری پانی و بجلی، سیکریٹری پٹرولیم نے بھی شرکت کی۔ وزیراعظم کو بتایا گیا کہ11 کلو واٹ گرڈز پر اسمارٹ میٹر نصب کردیے گئے ہیں۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ بجلی کے واجبات ترجیحی بنیادوں پر وصول کیے جائیں اور اس حوالے سے رپورٹ ایک ہفتے میں پیش کی جائے جو ڈسٹری بیوشن کمپنیاں کارکردگی نہیں دکھا رہیں، ان کے سربراہوں کے خلاف ایکشن لیا جانا چاہیے۔

اجلاس میں وزیراعظم کو آئندہ 4 ماہ کیلیے لوڈشیڈنگ کے شیڈول سے بھی آگاہ کیا گیا۔ این این آئی کے مطابق وزیراعظم نے کہا کہ بجلی اور گیس کا ضیاع کسی صورت قابل قبول نہیں۔ ضیاع روکنے کیلیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرتے ہوئے اچھی کارکردگی نہ دکھانے والی تقسیم کار کمپنیوں کے سربراہوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ آن لائن کے مطابق ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس میں نوازشریف نے کہا کہ پی آئی اے ہمارا قیمتی اثاثہ اور اہم ادارہ ہے جس کی بہتری کیلیے حکومت ہرممکن اقدامات کریگی۔ پی آئی اے کی نجکاری انتہائی شفاف اور منافع بخش طریقہ کارکے ذریعے کی جائے گی اور ملازمین بھی متاثرنہیں ہوںگے۔ گزشتہ دس سال کے دوران قومی ایئرلائن کی کارکردگی غیرتسلی بخش رہی تاہم موجودہ حکومت نے اس کی بہتری کا عزم کررکھاہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ حکومت شفاف، منافع بخش طریقہ کار اور ملازمین کی چھانٹی کئے بغیرنجکاری کریگی۔ حکومت بورڈآف ڈائریکٹرز کے معاملات میں مداخلت نہیں کریگی بلکہ ہرممکن تعاون فراہم کیا جائیگا۔ جرمنی کے سفیر ڈاکٹر سیرل نن نے گزشتہ روز نوازشریف سے ملاقات کی اور پاک جرمن تعلقات کے فروغ اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔ دریں اثنا نواز شریف آج(جمعرات) اسلام آباد سے ضلع گوادر پہنچیں گے جہاں انھیں گوادر پورٹ کے بارے میں بریفنگ دی جائے گی۔ وزیراعظم اگلے روز (جمعہ) ڈیرہ مراد جمالی کا دورہ کرینگے جہاں پر اوچ پلانٹ کا افتتاح کریںگے ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔