سنجاوی کے سیلاب متاثرین 14سال سے اعلان کردہ امداد کے منتظر

محمد یوسف ناصر  جمعرات 24 اپريل 2014
11جولائی 1999کو طوفانی بارش اورسیلاب کے نتیجے میں 7افراد جاں بحق،سیکڑوں مال مویشی پانی میں بہہ گئے تھے۔ فوٹو اے ایف پی/فائل

11جولائی 1999کو طوفانی بارش اورسیلاب کے نتیجے میں 7افراد جاں بحق،سیکڑوں مال مویشی پانی میں بہہ گئے تھے۔ فوٹو اے ایف پی/فائل

سنجاوی: 1999میں  وزیر اعظم نوازشریف نے سنجاوی کے دورے کے موقع پر سیلاب میں7افراد کے ہلاک ہونے والے افرادکے لواحقین کو فی کس2,2 لاکھ روپے دینے کا وعدہ کیا تھا اور سیلاب متاثرین کیلیے 2کروڑ کا اعلان کیاتھا یہ لوگ آج بھی اعلان کردہ امدادی رقم کے منتظر ہیں۔

11جولائی 1999 طوفانی بارش اور سیلاب کے نتیجے میں 7افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے،سیکڑوں مال مویشی پانی میں بہہ گئے تھے زمینداروں اور دکانداروں کو کروڑں روپے نقصان کا سامنا کر نا پڑا تھا،11جولائی کی شام  6بجے سے شروع ہو نے والی موسلا دھار بارش رات گئے تک سنجاوی کے عوام کیلیے رحمت کی بجائے زحمت میں بن گئی، ندی نالے بپھر گئے، زمینداروں کی جانب باندھے گئے بندوں کے ضبط کے بندھن ٹوٹ گئے،سنجاوی بازار سے تقریباً 5کلیومیٹر کے فاصلے پر گیواڑی ڈیم جو پہلے ہی برساتی پانی سے بھر چکا تھا مزید پانی برداشت نہ کر سکااور ٹوٹ گیا ٹھاٹھیں مارتے ہوئے  پانی نے سنجاوی شہراور قریبی گلیوں کا رخ کیا راستے میں باغات، بند،کچے مکانات، تیار زمینوں اورجانوروں کو نیست ونابود کرتے ہوئے کلی چلیز خلیل سنجاوی میں داخل ہوگیا مرد، عورتیں اور بچے گہری نیند میں سوئے ہوئے تھے، چیخ و پکار مچ گئی۔

رات کے اندھیرے میں کسی کو کسی کی خبر نہیں تھی کہ ان پیارے کہاں ہیں کس حال میں ہیں رات بھر اندھیرے میں ایک دوسرے کو ڈھوندتے رہے جیسے تیسے صبح ہونے پر پانی کم ہوا لوگوں نے اپنے پیاروں کی تلاش شروع کی تو سیلاب نے ہر طرف تباہی ہی تباہی مچائی ہوئی تھی اس سیلاب میں7افراد جس میں، خانق پٹواری، جمعہ خان دمڑ، رازمحمد دمڑ، دادو دمڑ، سلطان دمڑ،ایک خانہ بدوش نامعلوم (نام) اور ایک لڑکی بھی پانی میں بہہ کر ہلاک ہوئی تھی،درجنوں افرادزخمی بھی ہوئے، سیکڑوں جانور مال مویشی بھی ہلاک ہوئے، بازار میں پانی داخل ہونے سے دکانداروںکا کروڑوں کا نقصان ہوا ۔

2 ستمبر 1999کو وزیر اعظم نواز شریف،سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان موجودہ اسپیکر بلوچستان اسمبلی جان محمد جمالی، سابق صوبائی وزیر ریلوے موجودہ سینٹر سردار یعقوب خان ناصر اورسابق کمشنر موجودہ وفاقی سیکریٹری تعلیم احمد بخش لہڑی چیف آف سنجاوی سابق ضلعی ناظم زیارت سردار احسان اللہ خان دمڑ کی دعوت پر سنجاوی آئے تھے سردار احسان اللہ دمڑکی رہائش گاہ پر انھوں نے سیلاب میں ہلاک ہونیوالوں کے لواحقین ،متاثرین سیلاب اور دیگر سے خطاب کرتے ہوئے  اعلان کیا تھا کہ سیلاب میں ہلاک ہونیوالے افراد کے لواحقین کو 2,2 لاکھ روپے دیے جائیں گے جبکہ سیلاب سے متاثرہ زمینداروں کے نقصانات کا ازالہ اور امداد کیلیے 2 کروڑ کا اعلان کیا تھا،2 اکتوبر کو نواز شریف کی حکومت  برطرف کر دی گئی،پرویز مشرف نے اقتدار سنبھال لیا، سیلاب متاثریں اور لواحقین کئی سال تک ادھر اُدھر کے چکر لگاتے رہے کہ ان کو وزیر اعظم کی اعلان کردہ امداد ملے لیکن کسی نے ان کی فریاد نہ سنی،14 سال گزرنے کے بعد آج پھر نواز شریف ملک کے وزیر اعظم  ہیں متاثرین سیلاب اور لواحقین اب بھی امداد کے منتظر اور آس لگائے بیٹھے ہیں کہ شاید وزیر اعظم کو اپنا وعدہ یاد آجا جائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔