- اٹلی: آدھی رات کو آئسکریم کھانے پر پابندی کا بِل پیش
- ملک بھر میں مکمل پنک مون کا نظارہ
- چیمپئیز ٹرافی 2025؛ بھارتی میڈیا پاکستان مخالف مخالف مہم چلانے میں سرگرم
- عبداللہ غازی مزار کے پاس تیز رفتار کار فٹ پاتھ پر سوئے افراد پر چڑھ دوڑی
- ایپل کا آن لائن ایونٹ کے انعقاد کا اعلان
- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش
- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
بھارت میں پارلیمانی انتخابات کے چھٹے مرحلے میں پولنگ
نئی دلی: بھارت میں پارلیمانی انتخابات کے چھٹے مرحلے میں 117 نشستوں پر پولنگ مکمل ہوگئی ہے۔
بھارت اور دنیا کی تاریخ کے سب سے بڑے اور طویل پارلیمانی انتخابی عمل میں آج کرناٹک کی 30، مہاراشٹر میں 19، اترپردیش کی 12، مدھیہ پردیش کی 10، بہار اور چھتیس گڑھ کی 7،7، آسام اور مغربی بنگال کی 6،6 ، راجستھان کی 5، جھارکھنڈ کی 4 جبکہ پوڈو چیری اور کشمیر کی ایک ایک نشست کے لئے پولنگ ہوئی ۔ 117 نشستوں پر رجسٹرڈ ووٹر کی تعداد 18 کروڑ سے زیادہ جبکہ 2 ہزار 87 امیدوار میدان میں تھے، جن میں بھارتی اداکارہ ہیما مالنی، سابق کرکٹر محمد اظہر الدین، وزیر خارجہ سلمان خورشید، بی جے پی کی رہنما سشما سوارج اور اترپردیش کی ریاستی حکمران جماعت سماج وادی پارٹی کے لیڈر ملائم سنگھ یادو بھی شامل ہیں۔
2009 کے عام انتخابات میں ان 117 نشستوں میں سے کانگریس 36، بی جے پی نے 26، ڈی ایم کے نے 18، آئی اے آئی ڈی ایم کے نے 9 جبکہ سماج وادی پارٹی نے 5نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی تاہم اس مرتبہ کانگریس کے امیدوار انتہائی پیچھے ہیں اور آج کے انتخابات میں ’’آئی اے آئی ڈی ایم کے‘‘ پر سب سے زیادہ توجہ مرکوز ہے جس کے بارے میں اس بار مرکز کی سطح پر سیاست میں جانے کی باتیں کی جارہی ہیں۔
واضح رہے کہ آج کا انتخابی عمل مکمل ہونے کے بعد بھارتی ایوان زیریں ’’لوک سبھا‘‘ کی 543 میں سے 349 نشستوں پر پولنگ مکمل گئی، جس کے بعد 30 اپریل، 7 اور 12 مئی کو مزید 3 مراحل باقی رہ جائیں گے جس کے بعد ووٹوں کی گنتی کا عمل شروع ہوگا اور 16 مئی کو انتخابی نتائج سامنے آنا شروع ہوجائیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔