تھر پار کر، قحط متاثرین میں امداد گندم کی تقسیم کا دوسرا مرحلہ شروع

نامہ نگار  جمعـء 25 اپريل 2014
برادر ملک ایران کی متاثرین کے لیے امداد،قونصل جنرل نے خشک راشن کے ایک ہزار تھیلے ڈپٹی کمشنر تھرپارکر کے حوالے کیے فوٹو : ایکسپریس

برادر ملک ایران کی متاثرین کے لیے امداد،قونصل جنرل نے خشک راشن کے ایک ہزار تھیلے ڈپٹی کمشنر تھرپارکر کے حوالے کیے فوٹو : ایکسپریس

مٹھی: تھرپارکر کے قحط متاثرین میں امدادی گندم کی تقسیم کا دوسرا مرحلہ شروع کر دیا گیا ۔

جبکہ ایرانی قونصلیٹ جنرل نے دورہ مٹھی کے دوران راشن کے ایک ہزار تھیلے متاثرین کے لیے دیے۔ سندھ حکومت نے تھر متاثرین میں دوسرے مرحلے کی امدادی گندم اور راشن کی تقسیم کے لیے ضلع بھر کے5 گوداموں مٹھی، ڈیپلو، اسلام کوٹ، ننگر پارکر اور چھاچھرو میں 56 ہزار667 بوری گندم اور50 کلو راشن کے50 ہزار660 تھیلے پہنچائے جا چکے تھے۔ جمعرات کو امدادی گندم اور راشن کی تقسیم کا عمل شروع کیا گیا۔ گندم سے بھرا پہلا ٹرک مٹھی کے گاؤں موکھار روانہ کیا گیا۔ سرکٹ ہاؤس مٹھی میں ریلیف کمشنر سندھ علم دین بلو کی زیر صدارت اعلی سطحی اجلاس بھی ہواجس میں سیکریٹری خوراک نصیر جمالی، سمیت دیگر ضلعی حکام نے شرکت کی۔ ڈی سی آصف اکرام نے اجلاس کو بتایا کہ ضلع بھر میں اب تک ایک لاکھ 67 ہزار 790خاندانوں میں گندم، 42448 خاندانوں میں خوراک کے تھیلے، 68,034 مویشیوں کے چارے کے تھیلے۔ بیس کلو گرام آٹے کے 16491تھیلے اور 11970گھی کے ڈبے تقسیم کیے جا چکے ہیں۔

قحط کے دوران 237 ہلاکتیں ہوئی ہیں جن میں 129 بچے، 66 مرد اور 42خواتین شامل ہیں۔ دوسری جانب ایرانی قونصل جنرل محمد رضا بک صحرائی کی سربراہی میں وفد نے ڈپٹی کمشنر تھرپارکر آصف اکرام سے ملاقات کی اور قحط کی صورتحال سے متعلق معلومات حاصل کیں۔ ایرانی قونصل جنرل نے ایکسپریس سے بات چیت کے دوران تھری عوام سے اظہار ہمدردی کیا اور کہا کہ تھر میں قحط کا سن کر دکھ ہوا ، اس مشکل وقت میں اپنے پاکسانی بھائیوں کے ساتھ ہیں۔ انھوں نے تھر کے عوام کیلیے خشک راشن کے ایک ہزار بیگ ڈی سی تھرپارکر کے حوالے کیے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔