خود کو مشکل ترین فن کا معمولی سا طالبعلم سمجھتا ہوں، راحت فتح

کلچرل رپورٹر  جمعـء 25 اپريل 2014
خاندانی روایت آگے بڑھاتے ہوئے قوالی کے شعبہ میں آیا، گفتگو   فوٹو: فائل

خاندانی روایت آگے بڑھاتے ہوئے قوالی کے شعبہ میں آیا، گفتگو فوٹو: فائل

لاہور: معروف قوال اور گلوکار راحت فتح علی خان نے کہا ہے کہ لوگ مجھے موسیقی کے استاد کا درجہ دیتے ہیں لیکن میں خود کو اس مشکل ترین فن کا معمولی سا طالبعلم سمجھتا ہوں۔

ایک انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ قوالی میرا خاندانی کام ہے اور میرے بزرگ کئی صدیوں سے فن قوالی سے وابستہ ہونے کی وجہ سے بزرگان دین کی درگاہوں پر حاضریاں دے رہے ہیں۔ اس لیے میں اپنی خاندانی روایت کو آگے بڑھاتے ہوئے قوالی کے شعبہ میں آیا۔ انھوں نے کہا کہ مرحوم استاد نصرت فتح علی خان نے قوالی کو پوری دنیا میں متعارف کرایا اور ان کی وفات کے بعد جو ذمے داری مجھے سونپی گئی اس کا مجھ پر بہت زیادہ پریشر تھا۔

ان کے مشن اور اپنی فیملی کے نام کو آگے بڑھانا میرے لیے بہت بڑا چیلنج تھا جس کے لیے میں ہر لمحہ بہتر سے بہتر کرنے کے لیے کوشاں رہتا ہوں۔ یہ میرے بزرگوں اور والدین کی دعاؤں کا نتیجہ ہے کہ قوالی کے ساتھ فلمی گائیکی میں بھی عزت، شہرت دی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔