سندھ اسمبلی میں آج حکومتی اور اپوزیشن تناسب یکسر تبدیل ہو گا

اسٹاف رپورٹر  جمعـء 25 اپريل 2014
نئے اپوزیشن لیڈرکیلیے فنکشنل اورن لیگ آمنے سامنے،ارباب رحیم بھی لابنگ کرسکتے ہیں ۔ فوٹو: فائل

نئے اپوزیشن لیڈرکیلیے فنکشنل اورن لیگ آمنے سامنے،ارباب رحیم بھی لابنگ کرسکتے ہیں ۔ فوٹو: فائل

کراچی: سندھ اسمبلی کا اجلاس دو روز کے وقفے کے بعدآج ( جمعے کو) صبح منعقد ہوگا، جس میں حزب اقتدار اور حزب اختلاف کے ارکان کا تناسب یکسر تبدیل ہوگا ۔

منگل کو جب سندھ اسمبلی کا اجلاس ہوا تھا تو حزب اقتدار کی نشستوں پر 91 ارکان تھے اور حزب اختلاف کی نشستوں پر 76 ارکان تھے،جمعہ کو حزب اقتدار کی 142 نشستیں ہوں گی جبکہ حزب اختلاف کی صرف 25 نشستیں ہوں گی، قائد حزب اختلاف بھی حکومتی نشستوں پر بیٹھیں گے، نئے قائد حزب اختلاف کے انتخاب کے لیے فنکشنل لیگ اور ن لیگ کے امیدوار میدان میں ہیں،فنکشنل کے پارلیمانی لیڈر نند کمار کواپنی پارٹی کی طرف سے قائد حزب اختلاف نامزد کیا جاسکتا ہے جبکہ ن لیگ عرفان اللہ خان مروت کو آگے لا سکتی ہے،سابق وزیراعلیٰ سندھ ڈاکٹر ارباب غلام رحیم بھی اس عہدے کے لیے لابنگ کرسکتے ہیں، فنکشنل کے ارکان کی تعداد 11 جبکہ ن لیگ کے ارکان کی تعداد 8 ہے۔

نیشنل پیپلز پارٹی کے 2 ارکان بھی ن لیگ کا ساتھ دے سکتے ہیں،پاکستان تحریک انصاف کے 4 ارکان کی حمایت حاصل کرنے کیلیے فنکشنل اور ن لیگ کے لوگ ان سے رابطے کررہے ہیں،توقع ہے کہ آئندہ ایک دو روز میں کسی مشترکہ امیدوار کے لیے مسلم لیگ فنکشنل اور مسلم لیگ (ن) کی قیادت مل کر کوئی فیصلہ بھی کرسکتی ہے، دریں اثنافنکشنل لیگ سندھ کے صدر پیر صدر الدین شاہ راشدی نے پارٹی کے ارکان سندھ اسمبلی کا اہم اجلاس ہفتے کی شام اپنی رہائشگاہ پر طلب کیا ہے، کامران ٹیسوری کے مطابق اجلاس میں سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کی نامزدگی کے حوالے سے مشاورت اور صوبے کی مجموعی صورتحال پر غور کیا جائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔