امریکا نے افغان طالبان سے مذاکرات کی بحالی کیلیے پاکستان سے مدد مانگ لی

نمائندہ ایکسپریس  جمعـء 25 اپريل 2014
علاقائی صورتحال خصوصاًافغانستان پرمشاورت ضروری ہے،سرتاج،تعلقات میں شفافیت کی ضرورت ہے،وزیرداخلہ، رچرڈ اولسن بھی موجود تھے  فوٹو:فائل

علاقائی صورتحال خصوصاًافغانستان پرمشاورت ضروری ہے،سرتاج،تعلقات میں شفافیت کی ضرورت ہے،وزیرداخلہ، رچرڈ اولسن بھی موجود تھے فوٹو:فائل

اسلام آ باد: پاکستان اورافغانستان کیلیے امریکا کے خصوصی نمائندے جیمز ڈوبنز نے وزیراعظم کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیزاوروزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان سے الگ الگ ملاقاتیں کیں ۔

جس میں خطے کی مجموعی صورتحال زیر بحث آئی،مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے تمام شعبوں میں پاک امریکہ تعلقات کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ علاقائی صورتحال خاص طور پر افغانستان کے حوالے سے مشاورت ضروری ہے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں آزادانہ انتخابات اور پرامن اقتدار کی منتقلی کا حامی ہے ، خطے میں امن اور معاشی استحکام کیلیے افغانستان میں امن ضروری ہے۔وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان سے ملاقات میں جیمز ڈوبنز نے خطے میں امن اور استحکام کیلیے پاکستان کے اتحادی کی حیثیت سے کردار کو سراہا۔

انھوں نے وفاقی وزیر کو یقین دلایا کہ امریکا نواز شریف حکومت کوامن کے قیام کے سلسلے میں ایک قابل اعتماد پارٹنر سمجھتا ہے اور پاکستان کیساتھ طویل المدت اور کثیر الجہتی تعلقات کا خواہاں ہے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان کی افغانستان سے امریکی فورس کے انخلا کے بعد کی صورتحال میں اہمیت بڑھ جائے گی۔ چوہدری نثار نے تعلقات میں شفافیت اور کشادگی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے پاکستان کے کردار کی حقیقی و دیانتدارانہ جائزے اور تحسین کا مطالبہ کیا جس کے بغیر کبھی بھی تعلقات ٹھوس یا فعال نہیں ہو سکتے۔ ملاقات میں پالیسی کی سطح پراور قریبی تعلقات کے شعبوں میں روابط بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔ملاقاتوں کے موقع پر امریکی سفیر رچرڈ اولسن بھی موجود تھے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔