پاکستان، افغانستان اور یمن کے بعد عراق میں بھی امریکی ڈرون طیاروں کی پروازیں

ویب ڈیسک  ہفتہ 28 جون 2014
ڈرونز طیارے بغداد میں موجود امریکی سفارت کاروں اور فوجیوں کی حفاظت کے لیے فضائی گشت کر رہے ہیں۔ فوٹو؛ فائل

ڈرونز طیارے بغداد میں موجود امریکی سفارت کاروں اور فوجیوں کی حفاظت کے لیے فضائی گشت کر رہے ہیں۔ فوٹو؛ فائل

بغداد: پاکستان، افغانستان  اور یمن کے بعد امریکا نے اپنے شہریوں کی حفاظت کے نام پر عراق میں بھی میزئلوں سے لیس ڈرون طیاروں کا استعمال شروع کردیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی حکام کا کہنا ہے گزشتہ دو روز سے امریکی ڈرون طیاروں نے عراق میں پروازیں شروع کر کھی ہیں۔ ڈرونز طیارے بغداد میں موجود امریکی سفارت کاروں اور فوجیوں کی حفاظت کے لیے فضائی گشت کر رہے ہیں۔ امریکی حکام کا کہنا ہے کہ یہ ڈرونز عسکریت پسندوں اور جنگجوؤں پر حملوں میں استعمال نہیں کیے جائیں گے۔ دوسری جانب عراقی وزیراعظم نوری المالکی نے کہا ہے کہ دارلاحکومت بغداد محفوظ ہے اوراس کے سقوط کا خطرہ نہیں ہے۔

عرا ق کے با اثر شیعہ رہنما آیت اللہ علی السیستانی نے سیاسی رہنماؤں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ آئندہ 4 روز میں ملک کا نیا وزیراعظم منتخب کریں۔ ان کا کہنا ہے کہ نئے وزیر اعظم، پارلیمنٹ کے اسپیکر اور صدر کا انتخاب منگل تک کیا جائے۔ امریکا، سعودی عرب اور مغربی ممالک بھی عراق میں ایک ایسی حکومت کے قیام پر زور دے رہے ہیں جس میں ملک کے تمام سیاسی اور مذہبی دھڑوں کی نمائندگی ہو۔

واضح رہے کہ عراق میں امریکا کے پائلٹ اور بغیر پائلٹ والے جاسوس طیاروں کے علاوہ روبوٹ طیارے بھی دن میں 30 سے 35  پروازیں کررہے ہیں۔ اس کےعلاوہ امریکی فوج کے ایف 18 جنگی طیارے بھی پروازیں کررہے ہیں اور ان کی عراق کے بعض علاقوں میں بمباری کی اطلاع بھی سامنے آئی ہے تاہم امریکی حکام کی جانب سے عراق میں کسی فضائی حملے تاحال تصدیق نہیں کی گئی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔