- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- بجلی ایک ماہ کیلیے 5روپے فی یونٹ مہنگی کر دی گئی
- کھلاڑیوں کی ادائیگیوں کا معاملہ؛ بورڈ نے فیکا کے الزامات کو مسترد کردیا
- پی ٹی آئی (پی) کی مخصوص نشستوں کا معاملہ، الیکشن کمیشن حکام فوری ہائیکورٹ طلب
- حساس ادارے کے دفترکے گیٹ پرحملہ، پی ٹی آئی کارکنان دوبارہ زیرحراست
- اُم المومنین سیّدہ عائشہؓ کے فضائل و محاسن
- معرکۂ بدر میں نوجوانوں کا کردار
- غزوۂ بدر یوم ُالفرقان
- ملکہ ٔ کاشانۂ نبوتؐ
- آئی پی ایل2024؛ ممبئی انڈینز، سن رائزرز حیدرآباد کے میچ میں ریکارڈز کی برسات
- عورت ہی مجرم کیوں؟
- باریک سوئیوں سے بنی وائرس کش سطح تیار
- انسانوں نے جانوروں کو وائرس سے زیادہ متاثر کیا ہے، تحقیق
- خطرناک قیدی عورت کا بھیس بدل کر جیل سے فرار ہونے میں کامیاب
لہسن: دماغ کے کینسر کے لیے اکسیر
واشنگٹن میں کی گئی تازہ ترین تحقیق کے مطابق لہسن کسی بھی طرح کے مضر اثرات کے بغیر دماغی کینسر کے خاتمہ کیلئے نہایت مفید ہے۔
کینسر جرنل میں شائع ہونے والی نئی تحقیق میں محققین کا کہنا ہے کہ لہسن نہ صرف دماغ میں کینسر کی پیدائش بلکہ اسے پھیلنے سے روکنے کیلئے بھی مدافعتی آکسیجن پیدا کرتا ہے۔ دماغ کے کینسر کے علاج کیلئے عمومی طور پر کیموتھراپی یا ریڈی ایشن کا سہارا لیا جاتا ہے جو بدقسمتی سے دماغ کے خلیوں کو بھی مار دیتی ہے، پھر یہ علاج بھی تقریباً 15ماہ تک چلتا ہے۔ مزید برآں کیموتھراپی کا سہارا لینے والے کینسر کے 90فیصد مریض علاج کے 10سے 15سال بعد فوت ہو جاتے ہیں۔
نئی تحقیق اس حوالے سے شاندار ہے کہ لہسن کے ذریعے کینسر کے علاج میں دماغی خلیے محفوظ رہتے ہیں۔ امریکہ میں کی جانے والی ایک اور تحقیق میں کہا گیا ہے کہ لہسن میں پائے جانے والے اجزاء اینٹی بائیوٹک ادویات سے سو فیصد زیادہ موثر ثابت ہو سکتے ہیں۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ لہسن کے باقاعدہ استعمال سے قوت مدافعت بڑھتی ہے جو کینسر سے بچاؤ میں بے حد معاون ثابت ہوتی ہے۔ لہسن میں موجود سلفر کے اجزا جسم کی قوت مدافعت کو بڑھاتے ہیں جبکہ متعدد وبائی امراض کو روکنے میں بھی معاون ثابت ہوتے ہیں۔ یاد رہے کہ سبزیوں میں لہسن کو (فوائد کے حوالے سے) نمایاں مقام حاصل ہونے کی وجہ سے گزشتہ 20 برسوں کے دوران اس پر کم و بیش 3 ہزارتحقیقات کی جاچکی ہیں۔
غذائی اجناس پر ہونے والی نئی تحقیق کے مطابق بلڈپریشر کی بیماری کے علاج میں لہسن کا استعمال کسی بھی دوائی سے کئی درجے بہتر ہے۔ یہ حیران کن تحقیق گزشتہ روز پاکستان جرنل آف فارماسیوٹیکل سائنسز میں شائع ہوئی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ لہسن کا استعمال بلڈپریشر کے ایسے مریضوںکے لئے بھی نہایت مفید ہے، جنہیں ہائپر ٹینشن (خون کا غیرمعمولی دباؤ) کا مرض بھی لاحق ہو۔ ہائپر ٹینشن ایک ایسا مرض ہے جس کی وجہ سے ترقی پذیر ممالک میں موت کی شرح ایک فیصد ہے۔
ہائپر ٹینشن کو خاموش قاتل بھی کہا جاتا ہے جو ہارٹ اٹیک کا باعث بھی بنتا ہے۔ لہسن دراصل قدیم و روایتی طریقہ علاج میں بھی امراض قلب کے مریضوں کے لئے اکسیر سمجھا جاتا تھا۔ طبی ماہرین نے لہسن کی افادیت جس میں کولیسٹرول یا خون کو گاڑھا کر دینے والے چکنے مادے کو کم کرنے اور بلند فشار خون کے علاج کے طور پر قدرت کے اس تحفے کو کبھی بھی بے اثر نہیں سمجھا۔ طبی ماہرین کے مطابق درحقیقت 12سوایم جی پر مشتمل لہسن کی خوراک بلڈپریشر کم کرنے کے لئے مارکیٹ میں دستیاب معروف دوائی سے کہیں زیادہ بہتر ہے۔ آج جہاں ہائی بلڈ پریشر یا بلند فشار خون کے لئے مختلف ادویات کا استعمال عام ہو گیا ہے، وہاں طبی سائنس کے شعبے میں ریسرچ کرنے والے ترقی یافتہ ممالک میں بھی محققین اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ اس ضمن میں لہسن کا استعمال نہایت مفید ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔