- مولانا فضل الرحمٰن کو احتجاج کرنا ہے تو کے پی میں کریں ، بلاول بھٹو زرداری
- کراٹے کمبیٹ 45؛ شاہ زیب رند نے ’’بھارتی کپتان‘‘ کو تھپڑ دے مارا
- بلوچستان کابینہ کے 14 وزراء نے حلف اٹھا لیا
- کینیا؛ ہیلی کاپٹر حادثے میں آرمی چیف سمیت 10 افسران ہلاک
- قومی و صوبائی اسمبلی کی 21 نشستوں کیلیے ضمنی انتخابات21 اپریل کو ہوں گے
- انٹرنیٹ بندش کا اتنا نقصان نہیں ہوتا مگر واویلا مچا دیا جاتا ہے، وزیر مملکت
- پی ٹی آئی کی لیاقت باغ میں جلسہ کی درخواست مسترد
- پشاور میں صحت کارڈ پر دوائیں نہ ملنے کا معاملہ؛ 15 ڈاکٹرز معطل
- پہلا ٹی20؛ عماد کو پلئینگ الیون میں کیوں شامل نہیں کیا؟ سابق کرکٹرز کی تنقید
- 9 مئی کیسز؛ فواد چوہدری کی 14 مقدمات میں عبوری ضمانت منظور
- بیوی کو آگ لگا کر قتل کرنے والا اشتہاری ملزم بہن اور بہنوئی سمیت گرفتار
- پی ٹی آئی حکومت نے دہشتگردوں کو واپس ملک میں آباد کیا، وفاقی وزیر قانون
- وزیر داخلہ کا کچے کے علاقے میں مشترکہ آپریشن کرنے کا فیصلہ
- فلسطین کواقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کا وقت آ گیا ہے، پاکستان
- مصباح الحق نے غیرملکی کوچز کی حمایت کردی
- پنجاب؛ کسانوں سے گندم سستی خرید کر گوداموں میں ذخیرہ کیے جانے کا انکشاف
- اسموگ تدارک کیس: ڈپٹی ڈائریکٹر ماحولیات لاہور، ڈپٹی ڈائریکٹر شیخوپورہ کو فوری تبدیل کرنیکا حکم
- سابق آسٹریلوی کرکٹر امریکی ٹیم کو ہیڈکوچ مقرر
- ہائی کورٹس کے چیف جسٹسز کے صوابدیدی اختیارات سپریم کورٹ میں چیلنج
- راولپنڈٰی میں بیک وقت 6 بچوں کی پیدائش
یوکرین کی فوج اور باغیوں کے درمیان لڑائی میں 23 فوجی اور100 باغی ہلاک
کیف: امن معاہدے کے باوجود یوکرین میں باغیوں اور فوج کے درمیان ایک بار پھر لڑائی شروع ہوگئی ہے جس میں یوکرینی فوج کے 23 فوجی ہلاک جبکہ 93 زخمی ہوگئے جبکہ فوج نے 100 باغیوں کو بھی ہلاک کرنے کا دعوی کیا ہے۔
یوکرین کی وزارت دفاع کے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مشرقی علاقے ڈونیسک سے علیحٰدگی پسندوں نے اچانک راکٹ برسانا شروع کردیئے جس میں 23 فوجی ہلاک جبکہ 93 زخمی ہوگئے۔ وزارت دفاع نے دعویٰ کیا ہے لڑائی کے دوران 100 باغیوں کو بھی ہلاک کردیا گیا ہے۔ یوکرین کے صدر پیٹرو پروشینکو نے سلامتی سے متعلق ہنگامی کا اجلاس طلب کر تے ہوئے کہا ہے کہ باغیوں سے ایک ایک فوجی کے خون کا حساب لیا جائے گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال نومبر میں یوکرینی حکومت کے خلاف شروع ہونے والا احتجاج بعدازاں شدت اختیار کرتے ہوئے علیحٰدگی کی تحریک میں تبدیل ہوگیا اور روسی نواز باغیوں نے کچھ علاقوں پر کنٹرول حاصل کر کے آزادی کا اعلان کردیا۔ اس کے بعد سے یوکرینی فوج اور باغیوں کے درمیان لڑائی شروع ہوگئی جس میں اب تک 500 سے زائد افراد مارے جاچکے ہیں جبکہ ہزاروں افراد علاقہ چھوڑنے پر مجبور ہوگئے ۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔