محکمہ بلدیات میں غیر قانونی بھرتیوں کی تحقیقات شروع

اسٹاف رپورٹر  ہفتہ 12 جولائی 2014
محکمہ بلدیات میں رشوت لیکر غیرقانونی اورجعلی آفر لیٹر پر بھرتیاں جاری،وزرا رشتے داروں کو بھرتی کرارہے ہیں،وزیراعلیٰ اور پی پی قیادت کو آگاہ کردیا گیا۔ فوٹو: فائل

محکمہ بلدیات میں رشوت لیکر غیرقانونی اورجعلی آفر لیٹر پر بھرتیاں جاری،وزرا رشتے داروں کو بھرتی کرارہے ہیں،وزیراعلیٰ اور پی پی قیادت کو آگاہ کردیا گیا۔ فوٹو: فائل

کراچی: محکمہ بلدیات سندھ میں بڑے پیمانے پر غیر قانونی بھرتیوں کی اطلاع پر تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے تمام ٹی ایم اوز اور سی ایم اوز کو وزیراعلیٰ انسپکشن ٹیم نے ریکارڈ سمیت طلب کرلیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق محکمہ بلدیات سندھ میں جعلی بھرتیوں کی اطلاع پر وزیراعلیٰ معائنہ ٹیم سرگرم ہوگئی ہے، وزیراعلیٰ معائنہ ٹیم نے سندھ کے تمام ٹی ایم اوز اور سی ایم اوز کو آفر لیٹرز، میڈیکل لیٹر ، پہلی تنخواہ کی وصولی کے سرٹیفکیٹ سمیت متعلقہ دستاویزات کے ساتھ پیش ہونے کی ہدایت کی ہے، وزیراعلیٰ سندھ کے کوآرڈی نیٹر برائے وزیراعلیٰ انسپکشن ٹیم حاجی مظفر علی شجرہ نے کہا ہے کہ بلدیاتی اداروں میں ترقیاتی کاموں کے فنڈز میں خوردبرد اور غیر قانونی بھرتیوں کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔

حاجی مظفر شجرہ نے اس سلسلے میں بتایا ہے کہ بلدیاتی اداروں میں غیرقانونی بھرتیوں اور ترقیاتی کاموں میں خوردبرد کی شکایات پر بلدیاتی اداروں کے افسران کو ریکارڈ سمیت طلب کیا ہے تاکہ درست سمت میں تحقیق کی جاسکے انھوں نے کہا کہ ترقیاتی کاموں میں خوردبرد کرنے والے اور غیرقانونی بھرتیوں میں ملوث ٹی ایم اوز اور سی ایم اوز کے خلا ف سخت کارروا ئی عمل میں لائی جائے گی، ذرائع کے مطابق محکمہ بلدیات کے مختلف شعبوں میں مبینہ طور پر بھاری رشوت وصول کرکے غیرقانونی اور جعلی لیٹرز پر بھرتیوں کا سلسلہ جاری ہے۔

اس ضمن میں معلوم ہوا ہے کہ سابق وزیر بلدیات آغا سراج درانی کے دور کے آفر لیٹرز اور بھرتی کے لیٹرز بھی استعمال کیے گئے ہیں جبکہ صوبائی وزرا بھی اندرون خانہ بھرتیوں کے عمل میں براہ راست ملوث ہیں اور ایک دوسرے کے رشتے داروں کو بھرتی کیا جا رہا ہے، ذرائع کے مطابق گریڈ 17 اور کی بھرتیاں صرف سندھ پبلک سروس کمیشن کے ذریعے عمل میں لائی جاسکتی ہیں لیکن محکمہ بلدیات میں گریڈ17 میں بھی براہ راست بھرتیاں کی گئی ہیں۔

محکمہ بلدیات کے مختلف شعبوں میں غیر قانونی طور پر بھرتیوں سے وزیراعلیٰ سندھ اور پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت کو آگاہ کردیا گیا ہے اور بتایا گیا ہے کہ جس طرح محکمہ تعلیم میں ماضی میں بڑے پیمانے پر غیر قانونی بھرتیاں عمل میں لائی گئی ہیں اسی طرح محکمہ بلدیات میں بھی مبینہ طور پر بھاری رشوت وصول کرکے بھرتیاں کی گئی ہیں بھرتی کیے گئے ملازمین کو تنخواہیں دینا بھی مشکل ہوگیا ہے، وزیراعلیٰ معائنہ ٹیم کی تحقیق میں مزید انکشافات کی توقع ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔