دہشتگردوں کو پکڑنیوالے اہلکاروں کی انعامی رقم میں خوردبرد

اسٹاف رپورٹر  ہفتہ 19 جولائی 2014
10 ہزار روپے انعامی رقم کے بجائے 5 ہزار روپے دیے جاتے ہیں،پولیس اہلکار۔ فوٹو: فائل

10 ہزار روپے انعامی رقم کے بجائے 5 ہزار روپے دیے جاتے ہیں،پولیس اہلکار۔ فوٹو: فائل

کراچی: شہر میں جرائم پیشہ افراد کے خلاف کارروائیوں میں مصروف پولیس اہلکار اور مختلف یونٹس کے افسران و اہلکاروں کے لیے اعلان کردہ انعام کی رقم میں بھی خورد برد کی جانے لگی۔

سینٹرل پولیس آفس کے اکاؤنٹس ڈپارٹمنٹ کے اہلکاروں کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ،کئی اہلکاروںکواعلان کردہ رقم میں سے صرف نصف کی ہی ادائیگی کی جاتی ہے، تفصیلات کے مطابق کاسمو پولیٹن شہر کراچی میں بڑھتے ہوئے جرائم کے خلاف برسر پیکار پولیس اہلکار اور پولیس کے مختلف یونٹس سی آئی ڈی ، سی آئی اے ، ایس آئی یو کے اہلکاروں کے لیے کراچی پولیس کے سربراہ اورآئی جی سندھ کی جانب سے کسی پولیس مقابلے میں ملزمان کی گرفتاری یا ہلاکت پر تعریفی اسناد اورکیش انعامات کے اعلانات کیے جاتے ہیں۔

ایسے اہلکاروں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اہلکاروں کے لیے عموماً 10 ہزار روپے کا ہی اعلان کیا جاتا ہے لیکن اس رقم میں بھی خورد برد کی جانے لگی، سینٹرل پولیس آفس کے اکائونٹس ڈپارٹمنٹ کے اہلکار اس میں ملوث ہیں،پولیس اہلکاروں کا کہنا ہے کہ مذکورہ رقم اگر اعلیٰ پولیس حکام کسی تقریب میں نہ دیں تو وہ چیک کی صورت میں دیے جاتے ہیں جس کے لیے وہ سینٹرل پولیس آفس کے چکر لگانے پر مجبور ہوجاتے ہیں۔

اکائونٹس ڈپارٹمنٹ کے اہلکاروں سے جب بھی استفسار کیا جائے تو وہ چیک کے بجائے کیش لینے پر زور دیتے ہیں، پولیس اہلکاروں نے مزید بتایا کہ10 ہزار روپے کے بجائے وہ 5 ہزار روپے دیتے ہیں ورنہ 10 ہزار روپے کے چیک کے لیے وہ چکر لگواتے رہتے ہیں،جو اہلکار ان سے ڈیل نہیں کرتا وہ اپنے جوتے گھسنے پر مجبور ہوجاتا ہے ، ذرائع نے بتایا کہ کیش ریوارڈ کے سلسلے میں حال ہی میں 8 لاکھ 60 ہزار روپے کی رقم جاری کی گئی تھی جوکہ سی آئی ڈی اہلکاروں کو دی جانی تھی لیکن سی پی او کے اکائونٹس ڈپارٹمنٹ کے اہلکاروں نے فی کس 5 ہزار روپے ہی دیے جس میں سے آدھی رقم خورد برد کرلی گئی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔