عید کی تیاری کرنی ہے۔۔۔؟

نرگس ارشد رضا  اتوار 20 جولائی 2014
پہناووں سے آرایش تک کے رجحانات پر ایک نظر۔  فوٹو: فائل

پہناووں سے آرایش تک کے رجحانات پر ایک نظر۔ فوٹو: فائل

عید ہو یا بقرعید۔۔۔ ہر سال اپنے ساتھ بے شمار خوشیاں اور مسرتیں لے کر آتی ہے۔

ماہ صیام میں خشوع وخضوع کے ساتھ روزے رکھنے اور عبادات کرنے کے بعد عید الفطر اللہ کی طرف سے انعام ہے۔ خوشی کے دونوں تہواروں میں گلے شکوے اور رنجشیں بھلا کر ایک دوسرے سے دل صاف کیے جاتے ہیں۔ گھروں میں النواع اقسام کے پکوان تیار کیے جاتے ہیں۔۔۔ محبت اور خوشی کے جذبے سے سرشار لوگ ایک دوسرے کے گھروں پر عید ملنے جاتے ہیں۔۔۔ دیدہ زیب اور نئے لباس زیب تن کرتے ہیں۔

یوں تو اس تہوار کو ہر ایک ہی اپنی طرح مناتا ہے، لیکن خواتین اور خاص طور پر لڑکیاں اپنی تیاریوں کے حوالے سے عید کی صبح تک کچھ پریشان سی نظر آتی ہیں۔ لباس کس رنگ کا ہو؟ اس کی بُنت کیسی ہو؟ ڈیزائن اوراسٹائل کیسا ہو؟ جیولری اور میک اپ میں کیا اختیار کریں؟ جوتے کس طرح کے ہونے چاہئیں؟ ایسی اور اس طرح کی بہت سی باتیں انہیں چاند رات اور بعض اوقات عید کی صبح تک خاصا فکر مند رکھتی ہیں۔ کیا آپ کا شمار بھی ایسی ہی خواتین میں ہوتا ہے، تو آئیے ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ اس عید پر کس طرح کے لباس کا رواج ہے۔

گذشتہ کچھ سالوں سے پاکستان فیشن انڈسٹری میں ہر قسم کے فراکس کا ٹرینڈ تیزی سے پروان چڑھا ہے۔ اس عید پر بھی فراک کا رحجان زیادہ ہے۔ یہ لباس ہر عمر کی خواتین کے لیے مناسب رہتا ہے اور اسے پہننے والا خود کو مطمئن اور منفرد محسوس کرتا ہے۔  فراک میں سب سے نمایاں انار کلی فراک ہیں، جس میں آج کل لمبی لمبی کلیاں لگائی جارہی ہیں اور ان کلیوں پر مختلف ڈیزائننگ بھی کی جا رہی ہے، جس سے یہ اور بھی دل فریب نظر آتی ہے۔ اگر آپ فراک سلوا رہی ہیں، تو فراک کی کلیوں پر مختلف رنگوں کی کڑھائی بھی کرا سکتی ہیں۔

اس کے علاوہ انار کلی فراک کے گلے اور دامن پر بھاری کام بھی کرایا جا رہا ہے۔ اس کے ساتھ پشواز فراک کا رواج بھی خاصا مقبول ہے۔ پشواز سیدھے فراک کی ایک قسم ہے اور اس میں زیادہ گھیر نہیں ہوتا، اس لیے درمیانی عمر کی خواتین پر بھی یہ خوب جچتا ہے۔ پشواز کو چوڑی دار پاجامے کے ساتھ پہنا جاتا ہے۔ اس فراک کی لمبائی ٹخنوں تک ہوتی ہے اور یہ مختلف کپڑوں جیسے جالی، شیفون، کرنکل اور سلک سے بنائے جا رہے ہیں۔

پشواز کے ساتھ جو خواتین چوڑی دار پاجاما نہ پہننا چاہیں، تو وہ پلازو پنٹس پہن سکتی ہیں۔ انگ رکھا فراک بھی آج کل خاصی پسند کی جا رہی ہے۔ اس فراک میں جیکٹ ٹائپ ٹاپ پر مختلف انداز میں ڈیزائننگ کی جا رہی ہے۔ اسے چوڑی دار پاجاما، شلوار اور ٹائٹس کے ساتھ پہنا جا رہا ہے۔ فراک کے علاوہ لمبی اور سیدھی قمیصوں کا رواج بھی جاری ہے، جسے خواتین پلازو پنٹس، ٹائٹس، شلوار اور ٹرائوزر کے ساتھ پہن رہی ہیں۔ اس عید پر ہلکا برائون، نیلا، سبز اور گلابی کے امتزاج سے بنے ہوا لال رنگ کے کپڑوں کا رحجان زیادہ ہے۔

عید پر گرم موسم کے لحاظ سے زیورات بھی ہلکے ہی استعمال کیے جائیں گے۔ زرقون اور مختلف نگینوں سے بنے ہوئے چھوٹے ائیر رنگس اور اسی طرح نیکلس کے ساتھ ایک یا دو نازک انگوٹھیاں پہنی جا سکتی ہیں۔ عید کی مناسبت سے ہاتھوں میں بھری بھری چوڑیاں بہت بھلی معلوم ہوتی ہیں، لیکن جو خواتین چوڑیاں پسند نہیں کرتیں، وہ دو ہلکے کنگن استعمال کر سکتی ہیں۔

آج کل دستی گھڑی کا چلن ایک بار پھر چل نکلا ہے۔ اس لیے ایک ہاتھ میں چوڑیاں اور دوسرے ہاتھ میں گھڑی آپ کی شخصیت کو جاذب نظر بنائے گی۔ بڑے ہینڈ بیگ کی جگہ اب مختلف ڈیزائن کے کلچ (چھوٹے ہینڈز پرس) پسند کیے جا رہے ہیں۔ میک اپ میں نیچرل کلرز زیادہ نظر آرہا ہے۔ لپ اسٹک میں گہرا گلابی اور پیچ کلر کے ساتھ ہلکا جامنی رنگ اس عید پر فیشن کا حصہ رہے گا، جب کہ ٹین ایج لڑکیوں میں لپ گلوس کا استعمال فروغ پا رہاہے۔ جوتوں کی بات کی جائے تو اس عید پر فلیٹ جوتوں کے بہ جائے ہائی ہیل کے جوتوں کا رجحان زیادہ پایا جا رہا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔