گال ٹیسٹ، اسٹین نے سری لنکن بیٹنگ کے پرخچے اُڑا دیے

اسپورٹس ڈیسک / اے ایف پی  پير 21 جولائی 2014
اسٹین نے گال میں کسی بھی فاسٹ بولر کی بہترین پرفارمنس بھی پیش کی۔ فوٹو: اے ایف پی

اسٹین نے گال میں کسی بھی فاسٹ بولر کی بہترین پرفارمنس بھی پیش کی۔ فوٹو: اے ایف پی

گال: ڈیل اسٹین اور مورن مورکل نے سری لنکن بیٹنگ کے پرخچے اڑاتے ہوئے جنوبی افریقہ کو گال ٹیسٹ میں 153رنز سے کامیابی دلادی۔

تجربہ کار فاسٹ بولر نے دوسری باری میں 4 وکٹیں لیتے ہوئے میچ میں 99رنز کے عوض9 شکار کیے،مورکل نے بھی 4وکٹیں اپنے نام کیں، پروٹیز نے 14 برس بعد سری لنکا میں پہلی ٹیسٹ کامیابی کا مزہ چکھا، ہاشم آملا نے بطور ٹیسٹ قائد فاتحانہ آغاز کردیا، چانس پانے والے سنگاکارا 76رنز کے ساتھ مزاحمت پیش کرپائے، کپتان انجیلو میتھیوز27 پر ناٹ آئوٹ رہے، اسٹین کو میچ کا ہیرو قرار دیاگیا۔تفصیلات کے مطابق اتوار کو گال ٹیسٹ کے اختتامی دن ڈیل اسٹین اور مورن مورکل کی تباہ کاری کے سامنے سری لنکن ٹیم دوسرے سیشن میں 216رنز بناکر آئوٹ ہوگئی۔

اگرچہ چوتھے دن کے اختتام پر میزبان ٹیم نے ایک وکٹ 110سے اختتام کرکے حریف کپتان ہاشم آملا کے اننگز ڈیکلیئرڈ کردینے کے فیصلے کو خطرے میں ڈال دیا تھا،  اسٹین نے گال میں کسی بھی فاسٹ بولر کی بہترین پرفارمنس بھی پیش کی، اگرچہ وکٹ پر بیٹسمینوں کیلیے مدد تھی لیکن اس کے باوجود پروٹیز نے دو بار میزبان ٹیم کو آئوٹ کردیا، سری لنکن سرزمین پر جنوبی افریقہ کی یہ تیسری ٹیسٹ فتح ہے لیکن اس سے قبل آخری مرتبہ انھیں 2000 میں طویل فارمیٹ کے میچ میں فتح ملی تھی، ہاشم آملا کا بطور ٹیسٹ کپتان آغاز فاتحانہ رہا۔

میزبان سری لنکا کو میچ کے اختتامی دن فتح پانے کیلیے مزید 260رنز درکار تھے اور 9 وکٹیں ان کے ہاتھ میں تھیں، تاہم وہ یہ تمام وکٹیں گذشتہ دن کے مجموعے 110 میں محض106 رنز کے اضافے سے گنوابیٹھے، ڈیل اسٹین نے دن کا آغاز اوپنر کوشل سلوا(38) کو پویلین چلتا کرکے کیا، جو پیسر کی گیند پر وکٹ کیپر کے ہاتھوں دبوچے گئے، کوائنٹن ڈی کک نے اپنے دائیں جانب ڈائیو لگاکر شاندار کیچ قابو کیا، سلوا  کی وکٹ گرنے سے سنگاکارا اور ان کے درمیان دوسری وکٹ کیلیے 104رنز کی شراکت ٹوٹ گئی، مورن مورکل نے مہیلا جے وردنے (10) کو ٹھکانے لگایا، سنگاکارا کو اگرچہ 65 کے انفرادی اسکور پر ڈراپ کیچ کا فائدہ ملا۔

لیکن وہ اس سے خاطرخواہ فائدہ اٹھانے میں ناکام رہے، وہ ڈومنی کو شارٹ مڈوکٹ پر پل کرتے ہوئے آملا کا کیچ بن گئے،انھوں نے 145 گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے 76رنز بنائے، ان کی اننگز میں 9 چوکے اور ایک سکسر شامل رہا، لاہیرو تھریمانے (12) کو اسٹین کی گیند پر ابراہم ڈی ویلیئرز نے کیچ کیا، دنیش چندیمل (1) کو مورکل نے وکٹ کیپر ڈی کاک کی مدد سے پویلین کی راہ دکھائی،  دلاروون پریرا (0) کو اسٹین نے کھاتہ کھولنے کی مہلت بھی نہیں دی،وہ اننگز میں ڈی کاک کا پانچواں کیچ بنے، رنگانا ہیراتھ (20) کو ڈومنی کی گیند پر ڈی ویلیئرز نے کیچ کرلیا، کپتان انجیلو میتھیوز27 رپ ناٹ آئوٹ رہے۔

سورنگا لکمل صفر اور شمندا ایرنگا 6 رنز بناسکے،ڈیل اسٹین اور مورن مورکل نے 4،4 کھلاڑیوں کو ٹھکانے لگایا جبکہ دو وکٹیں پارٹ ٹائم اسپنر جین پال ڈومنی کے حصے میں آئیں، جنوبی افریقہ نے پہلی باری 9 وکٹ 455 پر ڈیکلیئرڈ کرنے کے بعد آئی لینڈرز کو 292 پر محدود کردیا تھا، مہمان سائیڈ نے دوسری باری بھی 6 وکٹ 206 رنز پر ڈیکلیئرڈ کرتے ہوئے انجیلیو میتھیوز الیون کو 370 رنز کا ہدف دیا تھا، کامیابی جنوبی افریقی کپتان ہاشم آملا کیلیے یادگار رہی، جو پہلی مرتبہ طویل فارمیٹ میں ملک کی قیادت کررہے تھے۔

انھوں نے فتح کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ یہاں پر جیتنا آسان نہیں تھا لیکن اس کا کریڈٹ تمام پلیئرز کو جاتا ہے، جنھوں نے مل جل کر اس کو ممکن بنایا، چوتھے دن کے اختتامی سیشن میں ہمارے بولرز کو چیلنج کا سامنا رہا لیکن وہ بھرپور انداز میں واپس آئے،ڈین ایلجر نے سنچری بنائی ، اسی طرح پہلی اننگز میں جین پال ڈومنی بھی تھری فیگر اننگز کھیلنے میں کامیاب رہے، دوسری جانب سری لنکن کپتان انجیلو میتھیوز نے کہا کہ جنوبی افریقہ نے میچ کے تمام پانچویں دن ہمیں آئوٹ کلاس کیے رکھا، اگر ہم اچھی کرکٹ کھیل کر ہارتے تو مجھے برا نہیں لگتا لیکن یہ ہار واقعی ہمارے لیے انتہائی مایوس کن ہے۔

پہلی باری میں 292 پر آئوٹ ہوجانا ہمارے لیے مشکلات کا سبب بنا، اگر ہم اس وقت کچھ اور رنز جوڑلیتے تو پھر میچ میں ہمارا چانس بن سکتا تھا، ہمارے بیٹسمینوں کو اپنے کھیل میں بہتری لانا ہوگی،  مین آف دی میچ ایوارڈ جیتنے والے اسٹین نے کہا کہ مجھے اپنی ٹیم کی فتح میں کردار ادا کرنے پر بہت خوشی ہے، میں جب بھی برصغیر ایشیا آتا ہوں ، میری کوشش یہاں پر بہتر سے بہتر کارکردگی پیش کرنا ہوتی ہے، گرین ٹاپ وکٹ پر پانچ وکٹیں لینے پر کوئی فکر نہیں کرتا لیکن ایشیا کی وکٹوں پر یہ پرفارمنس معنی رکھتی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔