غزہ کی صورت حال پر او آئی سی اور اقوام متحدہ یہودیوں کے آلہ کار بنے ہوئے ہیں، سراج الحق

ویب ڈیسک  منگل 22 جولائی 2014
جماعت اسلامی 25 جولائی کو فلسطینیوں سے اظہار یک جہتی کے لئے یوم عزم اور اسرائیل کے خلاف یوم مذمت بنائے گی، سراج الحق. فوٹو؛ فائل

جماعت اسلامی 25 جولائی کو فلسطینیوں سے اظہار یک جہتی کے لئے یوم عزم اور اسرائیل کے خلاف یوم مذمت بنائے گی، سراج الحق. فوٹو؛ فائل

پشاور: امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے غزہ میں ہر طرف مسلمانوں کے خون کی ندیاں بہا دی ہیں لیکن اس کے باوجود اسلامی ممالک کی تنظیم (او آئی سی) اور اقوام متحدہ یہود کے آلہ کار بنے ہوئے ہیں۔

پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سراج الحق کا کہنا تھا کہ فلسطین میں مسلمانوں کا قتل عام کیا جارہا ہے، آج وہاں جان، مال اور عزت کچھ بھی محفوظ نہیں ہے، اہل فلسطین عالم اسلام کی جانب دیکھ رہے ہیں۔ وقت آگیا ہے کہ مسلم حکمران جاگیں اور اپنے فلسطینی بھائیوں کی مدد کریں لیکن افسوس کی بات ہے کہ آج مسلم حکمرانوں میں کوئی صلاح الدین ایوبی نظر نہیں آ رہا۔ ان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی آئندہ جمعہ 25 جولائی کو فلسطینیوں سے اظہار یک جہتی کے لئے یوم عزم اور اسرائیل کے خلاف یوم مذمت بنا رہی ہے۔ عالم اسلام میں موجود تمام اسلامی تحریکوں اور تنظیموں سے رابطے شروع کر دیئے ہیں اور غیر اسلامی ممالک میں موجود اسلامی تنظیموں سے بھی اپیل کرتا ہوں کہ وہ جمعتہ الوداع کو فلسطینیوں سے اظہار یک جہتی کے لئے یوم عزم کے طور پر منائیں۔

سراج الحق کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نواز شریف کو بھی چاہیئے کہ وہ اسرائیل کے خلاف میدان میں آئیں اور عالم اسلام کے قائدین سے رابطے کرکے انھیں ایک پلیٹ فام پر اکٹھا کریں۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان کے 18 کروڑ مسلمان قبلہ اول کی حفاظت اور اپنے فلسطینی بھائیوں کی مدد کے لئے کٹ مرنے کو تیار ہیں۔ مسلم ممالک کی عوام غزہ کی طرف دیکھ رہی ہے جب کی حکمرانوں کا جھکاؤ امریکا کی طرف ہے۔ مسلم ممالک تیل کی دولت سے مالا مال ہیں، ہمیں چاہیئے کہ ہم اسرائیل کا بائیکاٹ کریں اور تیل کا ہتھیار استعمال کریں اور امریکی بینکوں سے پیسہ نکوائیں۔

امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ ہم اقوام متحدہ سے کیا امید رکھیں وہ تو خود مجرموں اور کفن پوشوں کا ٹولہ ہے، امریکا کے ہاتھوں کا ایک کھلونا ہے، یہودی لابی کے لئے کام کر رہا ہے۔ اقوام متحدہ نے اپنی ذمہ داریاں ادا نہیں کیں جب کہ او آئی سی کا بھی اب تک اجلاس نہیں ہوا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔