- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
روس نے ملائشین طیارہ حادثے کی تحقیقات یوکرین سے کرانے کی مخالفت کردی
کوالا لمپور: روس نے ملائشین طیارے کو مار گرائے جانے کی تحقیقات یوکرین سے کرانے کی مخالفت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ تحقیقات عالمی برادری سے کرائی جائے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ملائشیا میں تعینات روسی سفیر لیوڈمیلا وروبیوا نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے یوکرین میں حادثے کا شکار ہونے والے ملائشین طیارہ ایم ایچ 17 کے حوالے سے باضابطہ طور پر بیان دیا اور مطالبہ کیا کہ حادثہ کی شفاف تحقیقات کرائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ یوکرین کا مشرقی علاقہ جنگ کی زد میں ہے اور وہاں ملائشین طیارے کو مار گرایا جانا پریشان کن ہے جس پر عالمی برادری لچک کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایسی راہ تلاش کرے جو سب کے لئے قابل قبول ہو۔
روسی سفیر کا کہنا تھا کہ روس ملائشین طیارے کو نشانہ بنانے کی مکمل اور شفاف تحقیقات کا حامی ہے تاہم یوکرین میں حکومت مخالف باغیوں کو کیف حکومت پر اعتماد نہیں اس لئے وہ طیارے کا بلیک باکس اور دیگر اہم شواہد حکام کے حوالے نہیں کر رہے جبکہ انہیں خدشہ ہے کہ کہیں یوکرینی حکومت شواہد میں رد و بدل نہ کردے۔
واضح رہے کہ 17 جولائی کو ملائشین طیارہ یوکرین کے مشرقی علاقے میں مارگرایا تھا جس میں عملے سمیت 298 مسافر ہلاک ہوگئے تھے جبکہ امریکا نے طیارے کو گرانے کا الزام روس پر عائد کیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔