روس نے ملائشین طیارہ حادثے کی تحقیقات یوکرین سے کرانے کی مخالفت کردی

ویب ڈیسک  منگل 22 جولائی 2014
یوکرین کا مشرقی علاقہ جنگ کی زد میں ہے اور وہاں ملائشین طیارے کو مار گرایا جانا پریشان کن ہے، روسی سفیر   فوٹو؛ اے ایف پی

یوکرین کا مشرقی علاقہ جنگ کی زد میں ہے اور وہاں ملائشین طیارے کو مار گرایا جانا پریشان کن ہے، روسی سفیر فوٹو؛ اے ایف پی

کوالا لمپور: روس نے ملائشین طیارے کو مار گرائے جانے کی تحقیقات یوکرین سے کرانے کی مخالفت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ تحقیقات عالمی برادری سے کرائی جائے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ملائشیا میں تعینات روسی سفیر لیوڈمیلا وروبیوا نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے یوکرین میں حادثے کا شکار ہونے والے ملائشین طیارہ ایم ایچ 17 کے حوالے سے باضابطہ طور پر بیان دیا اور مطالبہ کیا کہ حادثہ کی شفاف تحقیقات کرائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ یوکرین کا مشرقی علاقہ جنگ کی زد میں ہے اور وہاں ملائشین طیارے کو مار گرایا جانا پریشان کن ہے جس پر عالمی برادری لچک کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایسی راہ تلاش کرے جو سب کے لئے قابل قبول ہو۔

روسی سفیر کا کہنا تھا کہ روس ملائشین طیارے کو نشانہ بنانے کی مکمل اور شفاف تحقیقات کا حامی ہے تاہم یوکرین میں حکومت مخالف باغیوں کو کیف حکومت پر اعتماد نہیں اس لئے وہ طیارے کا بلیک باکس اور دیگر اہم شواہد حکام کے حوالے نہیں کر رہے جبکہ انہیں خدشہ ہے کہ کہیں یوکرینی حکومت شواہد میں رد و بدل نہ کردے۔

واضح رہے کہ 17 جولائی کو ملائشین طیارہ یوکرین کے مشرقی علاقے میں مارگرایا تھا جس میں عملے سمیت 298 مسافر ہلاک ہوگئے تھے جبکہ امریکا نے طیارے کو گرانے کا الزام روس پر عائد کیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔