- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے پولیس وردی پہن لی
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
- ویمنز کوالیفائر؛ آئی سی سی نے ثنامیر کو ’’برانڈ ایمبیسڈر‘‘ مقرر کردیا
- پی او بی ٹرسٹ عالمی سطح پر ساڑھے 3لاکھ افراد کی بینائی ضائع ہونے سے بچا چکا ہے
- ایف بی آر نے ایک آئی ٹی کمپنی کی ٹیکس ہیرا پھیری کا سراغ لگا لیا
- سیاسی نظریات کی نشان دہی کرنے والا اے آئی الگوردم
- خاتون ڈاکٹرز سے علاج کرانے والی خواتین میں موت کا خطرہ کم ہوتا ہے، تحقیق
- برطانیہ میں ایک فلیٹ اپنے انوکھے ڈیزائن کی وجہ سے وائرل
- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
آئی ڈی پیز کی آڑ میں سندھ میں داخل ہونیوالے 18 دہشت گرد گرفتار، لاڑکانہ پولیس
لاڑکانہ: پولیس نے آئی ڈی پیز کی آڑ میں سندھ میں داخل ہونے والے 18 دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا جن کا تعلق کالعدم تحریک طالبان سے بتایا جاتا ہے۔
ڈی آئی جی لاڑکانہ جاوید عالم اوڈھو کے مطابق سندھ میں داخل ہونے والے 18 دہشت گردوں کو کموں شہید اور کشمور کے راستے سندھ میں داخل ہوتے ہوئے گرفتار کیا گیا ہے جن کا تعلق کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے ہے۔عالم اوڈھو کا کہنا تھا کہ 6 دہشت گردوں کو کموں شہید کے قریب چیک پوسٹ سے گرفتار کیا گیا اور یہ تمام گرفتاریاں ایک ہفتے کے دوران عمل میں آئیں جبکہ اس دوران کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے دیگر متعدد دہشت گردوں کو بھی گرفتار کیا گیا ۔
ڈی آئی جی لاڑکانہ کا کہنا تھا کہ شناختی دستاویزات رکھنے والے آئی ڈی پیز کو سندھ میں داخلے سے نہیں روکا جاسکتا تاہم اس دوران دہشت گردوں کی صوبے میں داخلے کی کوشش کو ناکام بنانے کے لیے کڑی نگرانی بھی کی جارہی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔