کراچی چیمبر کو سی این جی سلنڈر پھٹنے سے جانی نقصان پر تشویش

بزنس رپورٹر  بدھ 23 جولائی 2014
خلاف ورزی پر سخت کارروائی کی جائے، وفاقی اور صوبائی حکومتیں نوٹس لیں، محمد ادریس۔ فوٹو: فائل

خلاف ورزی پر سخت کارروائی کی جائے، وفاقی اور صوبائی حکومتیں نوٹس لیں، محمد ادریس۔ فوٹو: فائل

کراچی: کراچی چیمبرآف کامرس کے قائم مقام صدر محمد ادریس نے راشد منہاس روڈ پر بس میں سی این جی سلنڈر پھٹنے کے واقعے میں جانی نقصان پر گہری تشویش کا اظہار اور حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ فٹنس سرٹیفکیٹ نہ رکھنے والی پبلک ٹرانسپورٹ کو سی این جی کی فراہمی فوری طور پر بند کی جائے تاکہ انسانی جانوں کے ضیاع کو روکا جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ سی این جی سلنڈرپھٹنے کے واقعات کے نتیجے میں آئے دن قیمتی جانوں کا نقصان ہورہا ہے جس کی ایک وجہ ٹرانسپورٹرز کی جانب سے گاڑیوں کی مرمت کا خیال نہ رکھنا ہے جبکہ متعلقہ ادارے بھی اس مسئلے کی طرف توجہ نہیں دے رہے۔ انہوں نے کہا کہ بچوں، خواتین، بزرگوں سمیت لاکھوں افراد بسوں میں سفر کرتے ہیں،گاڑیوں کی خستہ حالت اورغیرمعیاری سی این جی سلنڈر کے استعمال کی وجہ سے لوگوں کی زندگیاں داؤ پر لگی ہیں۔

انہوں نے وزیر اعظم نواز شریف، وفاقی وزیر پٹرولیم وقدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی، گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان، وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ، قائم مقام آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی اور وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے متعلقہ وزرا سے سی این جی سلنڈر پھٹنے کے واقعات میں انسانی جانوں کے ضیاع کا نوٹس لینے کی درخواست کرتے ہوئے فٹنس سرٹیفکیٹ نہ رکھنے والی پبلک ٹرانسپورٹ کو سی این جی کی فراہمی فوری طور پر بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جو سی این جی اسٹیشنز اور ٹرانسپورٹرز رنگے ہاتھوں پکڑے جائیں ان کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لاتے ہوئے سی این جی اسٹیشنز کو سربمہر کر دیا جائے جبکہ ٹرانسپورٹرز پر بھاری جرمانے عائد کیے جائیں یا پھر جیل بھیج دیا جائے، پبلک ٹرانسپورٹ میں سی این جی سلنڈر کے معیار کی جانچ کے لیے مربوط حکمت عملی وضع کی جائے کیونکہ یہ بات مشاہدے میں آئی ہے کہ ٹرانسپورٹرز کی اکثریت گاڑیوں میں معیاری سی این جی سلنڈر کے بجائے آکسیجن سلنڈر نصب کرتی ہے جس کی وجہ سے انسانی جانوں کو سنگین خطرات لاحق ہو جاتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔