پولیس کو اپنے تحفظ کیلیے اسلحہ فراہم کرنے کا فیصلہ

اسٹاف رپورٹر  منگل 22 جولائی 2014
اسلحہ پولیس فورس اور ٹریفک پولیس کے تمام اہلکاروں کوفراہم کیا جائیگا، پولیس ذمے داریوں کا نیا ایس او پی تیار کیا جائے، قائم مقام آئی جی سندھ غلام حیدرجمالی۔ فوٹو: فائل

اسلحہ پولیس فورس اور ٹریفک پولیس کے تمام اہلکاروں کوفراہم کیا جائیگا، پولیس ذمے داریوں کا نیا ایس او پی تیار کیا جائے، قائم مقام آئی جی سندھ غلام حیدرجمالی۔ فوٹو: فائل

کراچی: پولیس اہلکاروں کی بڑھتی ٹارگٹ کلنگ پر قابو پانے کے لیے انھیں اسلحہ فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، ڈیوٹی سے گھروں کو واپس جانے والے اہلکار اپنے ساتھ اسلحہ رکھ سکیں گے جبکہ افسران کو اپنے لیے اسلحہ خریدنے اور رکھنے کا بھی پابند کیا جائے گا۔

تفصیلات کے مطابق مرکزی پولیس دفتر میں قائم مقام آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کے اجلاس میں اس بات کا فیصلہ کیا گیا، آئی جی سندھ نے پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ کے واقعات اور مقدمات کا جائزہ لیتے ہوئے ہدایت کی کہ پولیس ذمے داریوں کی ادائیگی کے حوالے سے باقاعدہ اسٹینڈنگ آپریٹنگ پروسیجر (ایس او پی) تیار کیا جائے جس کے تحت وہ اپنے فرائض خود کو محفوظ رکھتے ہوئے انجام دیں، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پولیس فورس بشمول ٹریفک پولیس کے تمام افسران اور اہلکاروں کو اسلحہ فراہم کیا جائے افسران اسلحہ بذات خود خریدنے اور رکھنے کے پابند ہوں گے جبکہ دیگر تمام اہلکاروں کو پولیس کی جانب سے اسلحہ فراہم کیا جائے گا اس سلسلے میں سندھ حکومت کو سمری ارسال کی جارہی ہے۔

اجلاس میں شریک ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام قادر تھیبو نے امن و امان کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ شہر میں جاری ٹارگٹڈ آپریشن کے بعد سے ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں 61 فیصد تک کمی آئی ہے، زونل کوئیک رسپانس فورس کا قیام عمل میں لاتے ہوئے 40، 40 پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں جبکہ حساس تنصیبات اور عوامی مقامات کی سیکیورٹی کے لیے الگ او ایس پی مرتب کرلیے گئے ہیں، قائم مقام آئی جی سندھ نے ایڈیشنل آئی جی ٹریفک کو ہدایت کی کہ جرائم سے متاثرہ علاقوں میں موٹر سائیکل چیکنگ کو یقینی بنایا جائے، شہر بھر میں جوئے اور منشیات کے اڈوں کے خلاف بھرپور کریک ڈائون کیا جائے اور ان کے سرپرستوں کے خلاف سخت ترین کارروائی کی جائے اس حوالے سے تمام تھانیداروں کی کارکردگی رپورٹ پیش کی جائے۔

ڈکیتی و رہزنی کے دوران قتل کیے گئے شہریوں کے واقعات اور ایسے جرائم سے متاثرہ تھانوں کے ایس ایچ اوز کو اظہار وجوہ کے نوٹس جاری کیے جائیں، مفرور اور اشتہاری ملزمان کی گرفتاریوں کے لیے اسپیشل برانچ، کرائم برانچ اور پولیس پر مشتمل خصوصی ٹیمیں تشکیل دی جائیں، اجلاس میں ایڈیشنل آئی جی جیز ، اسپیشل برانچ ، کراچی ، ٹریفک سندھ سمیت ٹریفک کراچی ، سی آئی ڈی ، کرائم برانچ زون ویسٹ ، ہیڈ کوارٹرز، ایڈمنسٹریشن، سی پی او، ساؤتھ، ایسٹ، اسپیشل برانچ کے ڈی آئی جیز کے علاوہ ویلفیئر برانچ سندھ ، فارنسک ڈویژن سندھ ، آپریشنز سندھ کے اے آئی جیز و دیگر افسران شریک تھے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔